اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں پیر تک توسیع کرتے ہوئے اُن کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل ڈویژن بینچ نے عمران خان کی درخواست کی سماعت کی۔
دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت میں عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی پیش ہوئے۔
نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے عدالت کو بتایا کہ ’ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، بشریٰ بی بی کے وارنٹ کبھی جاری ہی نہیں کیے۔‘
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جب گرفتاری کے وارنٹ ہی جاری نہیں کیے گئے تو قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔
نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کے مطابق ’عمران خان نے ٹی وی پر بیٹھ کر جھوٹا پروپیگنڈہ کیا اور نیب کو دبانے کے لیے غلط بیانی کی۔‘
بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جب وارنٹ نہیں، گرفتاری مطلوب نہیں تو عدالت بھی نہیں کہہ سکتی کہ تفتیش میں شامل ہوا جائے۔
ادھر عمران خان نے عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عارف علوی سے رابطہ نہ ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں۔ ’اگر صدر سپریم کورٹ نظرثانی بل پر دستخط نہ کرتے تب بھی وہ قانون بن جاتا۔‘