الہ آباد..... آپ کو یہ سن کر تعجب ہوگا کہ یوپی کے شہر الہ آباد کے قریب گاﺅں کنجاسا میں بیشتر لوگوںکی تاریخ پیدائش یکم جنوری ہے۔ لوگوں کو جب بتایا جاتا ہے کہ کسی بھی شخص کے والد، والدہ، دادا ،دادی، نانا، نانی، بچوں ، چچا اور یہاں تک کہ ہمسایوں کی تاریخ پیدائش یکم جنوری ہے توانہیں بڑی حیرت ہوتی ہے۔ اس گاﺅں کے تمام دیہاتیوں نے آدھار کارڈ بنوائے ہیں جبکہ بیشتر نے اپنی تاریخ پیدائش یکم جنوری تحریر کی تو حکام بھی چکرا کر رہ گئے۔ گاﺅں کی آبادی 10ہزار سے زیادہ ہے۔ گاﺅں والوں کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرناپڑا جب انکے آدھار کارڈ تاخیر سے انہیں ملے۔ مقامی سرکاری اسکول کے اساتذہ ہر طالب علم کا آدھار کارڈ نمبر رجسٹر کرنے کے لئے گاﺅں گئے تھے۔ گاﺅں کے مکھیا رام دلارے نے کہا کہ اساتذہ نے کہاکہ تم سب لوگوں نے آدھار کارڈ میں اپنی تاریخ پیدائش غلط تحریر کی ہے۔ جب انہیں اصل حقائق سے آگاہ کیا گیا تو ان اساتذہ کو بھی بڑا جھٹکا لگا۔