Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خرطوم کے بازار میں فضائی حملہ، 18 شہری ہلاک

آرمی چیف عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ فوج فتح تک لڑنے کے لیے تیار ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سوڈان میں فوج کی طرف سے جنگ بندی کی بات چیت ترک کرنے کے بعد لڑائی ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق دارالحکومت خرطوم کے ایک بازار میں جمعرات کو گولہ باری اور فضائی حملے کے نتیجے میں 18 شہری ہلاک ہو گئے۔
واضح رہے کہ خرطوم اور ملک کے دیگر حصے چھ ہفتوں سے زیادہ عرصے سے فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کے درمیان خونریز جنگ کی لپیٹ میں ہیں۔
فوج نے بدھ کے روز سعودی  عرب کے ساحلی شہر جدہ میں مذاکرات سے دستبردار ہونے کے بعد خرطوم میں آر ایس ایف کے اڈوں کو دھماکے سے اڑا دیا اور حریف پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔

آر ایس ایف نے کہا ہے کہ ہم دفاع کا حق ضرور استعمال کریں گے۔  فوٹو اے ایف پی

خرطوم میں انسانی حقوق کے وکلاء کی ایک کمیٹی نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ روز بدھ کو جنوبی خرطوم کے ایک بازار پر فوج کی توپ خانے کی فائرنگ اور فضائی بمباری سے 18 شہری ہلاک اور 106 زخمی ہوئے ہیں۔
خرطوم میں موجود امدادی گروپ نے تصدیق کی اور صورت حال  کو تباہ کن ہے بتاتے ہوئے ڈاکٹروں سے مدد اور خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب امریکہ نے متحارب گروپوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیاں دونوں اطراف سے ہو رہی ہیں اور ثالثی تبھی ہو گی جب یہ سنجیدہ ہوں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سوڈان میں متحارب گروپ جنگ بندی کی تعمیل میں سنجیدہ ہوں تو امریکہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر تنازع کا مذاکراتی حل تلاش کرنے کے لیے معطل شدہ بات چیت کی سہولت کے دوبارہ آغاز کے لیے تیار ہے۔

جنگ بندی کے بعد بھی لڑائی ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے۔ فوٹو اے ایف پی

خرطوم میں بسنے والے عام شہریوں نے بتایا ہے کہ سوڈان آرمی کے چیف عبدالفتاح البرہان کے وفادار فوجیوں نے نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے اہم ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی اور سعودی ثالثوں کے ایک بیان کے دو دن بعد یہ حملے ہوئے ہیں جب دونوں فریقوں نے انسانی بنیادوں پر ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ بندی میں پانچ دن کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔
سوڈان میں حکومتی اہلکار نے بتایا ہے کہ ہسپتالوں اور رہائشی عمارتوں سے عوام کے انخلا  کی غرض سے قلیل مدتی جنگ بندی کی ایک بھی شق پر باغیوں نے عمل نہیں کیا۔

امدادی گروپ نے  ڈاکٹروں سے مدد اور خون کے عطیات کی اپیل کی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

دونوں طرف سے بار بار وعدوں کے باوجود اس ہفتے خرطوم اور دارفور کے مغربی علاقوں میں لڑائی بھڑک اٹھی ہے۔
سوڈان آرمی کے چیف عبدالفتاح البرہان نے دارالحکومت خرطوم میں دورے کے دوران اعلان کیا ہے کہ فوج فتح تک لڑنے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب آر ایس ایف نے فوج پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے دفاع کا حق استعمال کریں گے۔

شیئر: