ریاض(نیو ز ڈیسک) لامحدود انٹرنیٹ سم پر پابندی سے صارفین کے حلقوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ مذکورہ سم کے اجراء پر پابندی مالی مسائل کا باعث بنے گی۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن بورڈ کے پے در پے متضاد فیصلوں پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ بورڈ اعلانیہ پالیسی سے راہ فرار اختیار کررہا ہے۔ ٹیوٹر پر خصوصاً اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع پر عموماً ہزاروں سعودی شہریوں نے ناراضی کا باقاعدہ اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بندش کے فیصلے کو نامعقول اور صارفین کے حوالے سے ظالمانہ قرا ر دیا۔ ہر ایک کا کہنا یہی ہے کہ سم کی منسوخی سے انٹرنیٹ کا استعمال بھاری سودا ہوجائے گا۔ سوشل میڈیا پر سرگرم عناصر نے اپنے تبصروں کا عنوان " راح۔ نفلسکم" (ہم آپ کو دیوالیہ کرکے چھوڑیں گے) اس عنوان کے تحت سعودی معاشرے کے مختلف طبقوں نے حصہ لیا۔ ایک صاحب نے تحریر کیا کہ کمپنیوں کا فیصلہ استحصال کے سوا کچھ نہیں۔ سمجھدار لوگوں کا ردعمل چار دن کے بعد بائیکاٹ کی صورت میں نکلے گا۔ ایک اور صاحب نے فیصلے کو بے وقوفی سے تعبیر کیا اور واضح کیا کہ اگر مواصلاتی کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداروں کو صارفین کی ناراضی کی وجہ سے اپنی کرسیاں ہلتی محسوس ہورہی تھیں تو انہیں اپنا کام بہتر کرنے کیلئے دن رات محنت کرنی چاہئے تھی۔ بورڈ بار بار یہی کہہ رہا ہے کہ بندش کا تعلق پری پیڈ سم والے صارفین سے ہے۔ اس سے بل والے صارفین متاثر نہیں ہونگے۔ صارفین نے یہ بھی کہا ہے کہ حالیہ ایام میں بورڈ کا کام پیش کی جانے والی خدمات ختم کرنے ، منسوخ کرنے یا معطل کرنے تک ہی محدود رہا۔ بورڈ نے کوئی متبادل حل پیش کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔