Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اوپیک پلس پر اعتماد کریں،‘ سعودی وزیر توانائی عبدالعزیز بن سلمان

اوپیک پلس کا فیصلہ تیل کی منڈیوں کے استحکام میں معاون بنے گا ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اوپیک پلس پر اعتماد کیا جائے جو کہ ان کے مطابق تیل کی مارکیٹ میں استحکام کے لیے کام کرنے والی سب سے موثر عالمی تنظیم ہے۔
اتوار کو سی این بی سی انٹرنیشنل کے ڈین مرفی کے ساتھ انٹرویو میں وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اوپیک پلس کی جانب سے پیدوار میں کٹوتی کا فیصلہ احتیاطی تدبیر کے طور پر لی گئی ہے۔
’آپ اسے ہماری حساسیت ہے کہہ سکتے ہیں کیونکہ جو ماحول ہے وہ مارکیٹ میں اعتماد کو بحال ہونے نہیں دے رہا تھا۔ اس لیے احتیاطی اقدام آپ کو محفوظ سائیڈ میں لے جاتا ہے۔ اور یہ اس آہنگ کا حصہ ہے جو کہ ہم نے اوپیک میں شامل کیا ہے جو کہ بہت ہی فعال اور پیشگی اقدام پر مبنی ہے۔‘
سعودی عرب کی جانب سے پیدوار میں رضاکارانہ کٹوتی کے فیصلے بعد پیر کو عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں ایک ڈالر فی بیرل کی کمی ہوئی۔
سعودی عرب کی جانب سے تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کٹوتی اوپیک پلس کی اس بڑے ڈیل کا حصہ ہے جس کے تحت تیل کی گرتی قیمتوں کو سہارا دینے کے لیے 2024 تک پیدوار میں کمی کی جائے گی۔
اوپیک پلس کے ممبران دنیا کا 40 فیصد خام تیل پیدا کرتے ہیں جنہوں نے اپنی پیداوار میں 36 لاکھ بیرل یومیہ کٹوتی کی ہے۔ یہ عالمی طور پر خام تیل کی کل طلب کا 3.6 فیصد ہے۔
سعودی عرب کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ یہ کیک کے اوپر چیری کی طرح ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اوپیک پلس کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں سعودی وزیر توانائی نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب کا تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کٹوتی کا فیصلہ ایک احتیاطی اقدام ہے۔ اس فیصلے کا مقصد مارکیٹ کے استحکام کو یقینی بنانا ہے‘۔
کہا کہ’ اوپیک پلس کا اجلاس تعمیری تھا۔ یہ تیل کی منڈیوں کے استحکام میں معاون بنے گا‘
انہوں نے کہا کہ ’نئے اقدامات اس بات کا پتہ دے رہے ہیں کہ ہم تیل کے ٹھوس سینٹرل بینک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری پوری کررہے ہیں‘۔ 
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ پوری دنیا کو یہ باور کرانا چاہرتے ہیں کہ ہمارے پاس تیل کی منڈی کے استحکام کے وسائل ہیں۔ ہمارا فیصلہ مارکیٹ کے استحکام میں معاون بنے گا‘۔
سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ’ تیل کی منڈی کا استحکام ہمارے لیے سب سے اہم ہے‘۔ 
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ ’ہمیں آئندہ سال  انرجی سپلائی کے حوالے سے کوئی تشویش نہیں۔ ہم تیل کے خاص نرخوں کے لیے کام نہیں کررہے ہیں۔ ہمارا مقصد مارکیٹ میں انتشار میں کمی لانا ہے‘۔ 
 سعودی امریکی تعلقات کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ’ امریکہ  کے ساتھ ہمارے تعلقات 80 برس سے برقرار ہیں۔ ہم مزید تعاون کے خواہشمند ہیں ۔تمام امریکی عہدیداروں کا مملکت میں خیر مقدم کیا جائے گا‘۔ 
 

شیئر: