ہمارے فارم ہاؤس میں 120 سے زیادہ مختلف فصلوں کو آزمائشی طور پر اگایا گیا۔ فوٹو ٹوئٹر
سعودی عرب میں مختلف اقسام کی فصلوں کے کاشتکار روایتی سے عمودی کاشتکاری کے طریقوں کی طرف تکنیکی طور پر تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
عرب نیوزکے مطابق اگرچہ مملکت کے مختلف موسمی حالات کئی قسم کی پیداوار اگانے کے لیے اسے مثالی بناتے ہیں لیکن روایتی کاشتکاری انتہائی موسمی ہے۔
یقین ہے کہ یہاں معیاری مقامی پیداوار کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کا زرعی شعبہ مسلسل زیادہ پائیدار لاگت سے موثر پیداواری نظام کی جانب بڑھ رہا ہے جس میں ان ڈور اور عمودی کاشتکاری کے طریقہ کار میں اضافہ ہو رہا ہے۔
موروق زرعی کمپنی کی جانب سے جانا فارم ہاؤس کی ذمہ دار دانا عنانی نے مقامی پیداوار کے لیے مارکیٹ میں موازنہ کیا تو انہوں نے جدہ میں واقع اپنے فارم ہاؤس پر جدید فارمنگ کا فیصلہ کیا۔
دانا عنانی نے بتایا ہے کہ میں ہمیشہ فارم ٹو ٹیبل کے تصور میں دلچسپی رکھتی تھی اور میں سعودی عرب میں یہ جدید تجربہ کرنا چاہتی تھی۔
مورق الزراعہ العمودیہ کی طرف سے جانا فارم جیسی خصوصی زرعی کمپنی کا مقصد مقامی لوگوں کو صاف، کیڑے مار ادویات سے پاک، صحت مند اور غذائیت سے بھرپور پیداوار مہیا کرنا ہے۔
دانا عنانی نے مزید بتایا کہ انہوں نے عمودی کاشتکاری کے طریقہ کار کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ یہ ایسے کنٹرول شدہ ماحول کے زیراثر ہے جہاں بغیر موسم کے مستقل پیداوار ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ مشکل ترین حالات میں فصلیں اگائی جا سکتی ہیں یہاں 120 سے زیادہ مختلف فصلوں کو آزمائشی طور پر اگایا گیا۔
کیڑے مار ادویات سے پاک اور غذائیت سے بھرپور پیداوار مہیا کی جا رہی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
یہ منصوبہ جدہ کے ایسے علاقے میں شروع کیا گیا جہاں پر زمین اور آب و ہوا زراعت کے لیے بڑے چیلنجز کا باعث ہے۔
جانا فارم میں ان ڈور ہائیڈروپونک آبپاشی کا نظام ہے جو روایتی پیداوار کے طریقوں سے 10 گنا کم پانی استعمال کرتا ہے اور مملکت کے پائیداری کے اہداف کے مطابق کم از کم 90 فیصد پانی ری سائیکل کرتا ہے۔
دانا عنانی نے بتایا کہ سعودی عرب میں مقامی طور پر فصلیں اگانے اور انہیں خصوصی طور پر سعودی مارکیٹ میں سپلائی کرنے سے ہماری پیداوار درآمد شدہ پیداوار کے مقابلے میں بہتر ہے اور اس کے پیداواری مراحل میں کاربن کا اخراج قدرے کم ہے۔
آبادی میں اضافے اور قابل کاشت زمین کی دستیابی میں کمی کے ساتھ عمودی کاشتکاری کے باعث روایتی طریقوں سے زیادہ ماحولیاتی اور پیداواری فوائد پیش کئے جا رہے ہیں۔
روایتی پیداوار کے طریقوں سے 10 گنا کم پانی استعمال کرتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
جانا فارم کی تازہ پیداوار جدہ کی سپر مارکیٹوں اور آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے سال بھر خریدی جا سکتی ہے۔
عنانی نے بتایا کہ میں ہمیشہ زراعت کے بارے میں پرجوش رہی ہوں اور اس صنعت میں استحکام کے خیال کی طرف متوجہ ہوں۔
لندن بزنس سکول سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنا ان کے لیے زرعی شعبے میں ایک کاروباری شخصیت کے طور پر فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی خوراک کا 80 فیصد سے زیادہ درآمد کرتے ہیں اس لیے مجھے یقین ہے کہ یہاں معیاری مقامی پیداوار کی مانگ بہت زیادہ ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں