Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توہین الیکشن کمیشن: عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

کیس کی سماعت ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کی (فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے 11 جولائی کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کو الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے فیصل چوہدری پیش ہوئے جس پر نثار درانی نے ان سے دریافت کیا کہ جوابدہ آج بھی نہیں آئے؟
فیصل چوہدری نے انہیں بتایا کہ وہ ان کی غیرحاضری کے لیے درخواست جمع کروا رہے ہیں۔
ممبر نثار درانی نے اس کے بعد مختصر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے اعتراضات کو مسترد کیا جاتا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو توہین الیکشن کمیش کیسز سننے کا اختیار نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب چارج فریم کیے جائیں گے، جوابدہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
بعدازاں کیس کی سماعت 11 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے الیکشن کمیشن نے پچھلے برس 19 اگست کو سابق وزیراعظم عمران خان سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں اسد عمر اور فواد چودھری کو ’توہین الیکشن کمیشن‘ کے نوٹسز جاری کیے تھے۔

عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری پر چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے ’نامناسب الفاظ کے استعمال‘ کا الزام ہے (فائل فوٹو)

اس موقع پر ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری نے ’تقاریر میں غیر پارلیمانی زبان استعمال کی اور توہین آمیز بیانات‘ دیے۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’عمران خان کو توہین الیکشن کمیشن کا نوٹس چیف الیکشن کمشنر پر الزامات پر بھجوایا گیا، عمران خان نے 12 جولائی کو بھکر میں جلسے کے دوران چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز بیان دیا۔‘
نوٹس کے مطابق عمران خان نے بھکر جلسے میں الیکشن کمیشن پر بے بنیاد الزامات لگائے، عمران خان نے 18 جولائی کو بھی عوام سے خطاب میں توہین آمیز تقریر کی اور الزامات لگائے۔
نوٹس کے مطابق عمران خان نے 21 اور 27 جولائی کو بھی چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیے تھے۔
نوٹس جاری ہونے کے بعد پہلے بھی کیس کی سماعتیں ہو چکی ہیں۔

نومئی کے واقعات، شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور اسد قیصر کی ضمانتیں خارج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور اسد قیصر کی ضمانت کی درخواستیں خارج ہو گئی ہیں۔
منگل کو اسلام آباد کی سیشن کورٹ سے ضمانتیں خارج ہونے کے بعد یہ رہنما گرفتار ہونے سے قبل ہی عدالت سے چلے گئے۔
عدالت کے احاطے میں بنائی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر تیز چلتے ہوئے ایک ہی گاڑی میں سوار ہو کر چلے گئے۔
ان رہنماؤں کے خلاف نو مئی کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ ترنول میں درج تھا۔
پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل اسد عمر نے پارٹی عہدے چھوڑنے کا اعلان کیا تھا تاہم دیگر دو رہنما شاہ محمود قریشی اور اسد قیصر ابھی تک پارٹی کے ساتھ منسلک ہیں۔
اسد عمر نے پیر اور منگل کی درمیانی شب نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پی ٹی آئی کی بعض پالیسیوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے جواب میں منگل کو پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے دو صفحات پر مشتمل ردعمل دیا ہے۔

شیئر: