پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کے آٹو پائلٹ سسٹم کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ حادثے کے وقت گاڑی آٹو پائلٹ نظام کے تحت چل رہی تھی تاہم وہ اپنا توازن کھو بیٹھی اور حادثے کا شکار ہوئی۔
گاڑی میں ایک 18 سالہ نوجوان موجود تھا جس کو ’لاپرواہی سے ڈرائیونگ‘ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی میں موجود شخص زخمی ہونے سے محفوظ رہا۔
ٹیسلا کمپنی جو تعلقات عامہ کا شعبہ نہیں رکھتی، سے معاملے پر موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم اس کی انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
گاڑیوں اور ان سے جڑے معاملات پر نظر رکھنے والا امریکہ کا نگران ادارہ ان تمام حادثات کی تحقیقات کر رہا ہے جن میں ٹیسلا کی گاڑیاں اس وقت ہنگامی طور پر کھڑی کی جانے والی گاڑیوں سے اس وقت ٹکرائیں جب وہ آٹو پائلٹ موڈ میں تھیں۔
رواں برس فروری میں ٹیسلا کے ماڈل ایس کی گاڑی کیلیفورنیا کے علاقے والنٹ کریک میں ایک ٹرک کے ساتھ ٹکرائی تھی جس میں گاڑی کا ڈرائیور جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔ اس کے بعد نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
ٹیسلا کمپنی کا کہنا ہے کہ آٹو پائلٹ نظام سٹیئرنگ کو پوری طرح کنٹرول کرتا ہے اور اپنی لین میں چلتے ہوئے رفتار بڑھانے اور کم کرنے کے علاوہ خودبخود بریک بھی لگ جاتی ہے۔
کمپنی کے مطابق ’ان فیچرز کے لیے ڈرائیور کی جانب سے مستعد نگرانی ضروری ہوتی ہے کیونکہ گاڑی اپنے طور پر خودمختار نہیں ہو جاتی۔‘