پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کے سلسلے میں آئی ایم ایف کے وفد نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام اور مستقبل میں حکومت کی تبدیلی کی صورت میں اس پر عمل درآمد سے متعلق بات چیت کی گئی۔
جمعہ کو آئی ایم ایف کا وفد عمران خان سے ملاقات کے لیے زمان پارک لاہور پہنچا اور تفصیلی ملاقات کی۔
مزید پڑھیں
-
آئی ایم ایف ڈیل کے بعد: ماریہ میمن کا کالمNode ID: 776756
ملاقات میں آئی ایم ایف کے پاکستان میں حکام بھی موجود تھے جبکہ بیرون ملک میں مقیم حکام ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات میں شامل ہوئے۔
اس حوالے سے آئی ایم ایف کی نمائندہ برائے پاکستان ایستر پیریز کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان میں اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں ایستر پیریز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے نمائندوں سے ملاقاتوں کا مقصد قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عمل درآمد کی یقین دہانی حاصل کرنا ہے۔
نمائندہ آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ انتخابات سے قبل پروگرام کے مقاصد کے حصول کے لیے حمایت حاصل کررہے ہیں۔آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ نئے سٹینڈبائی ارینجمنٹ معاہدے پر غور کرے گا۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے ٹویٹ میں کہا کہ تحریک انصاف سے چند روز پہلے آئی ایم ایف کی ٹیم نے رابطہ کیا تھا۔
’حکام نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کا سٹینڈ بائی معاہدے کا مسودہ آئندہ ہفتے آئی ایم کے بورڈ کے سامنے واشنگٹن میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔‘
ان کے مطابق ’اس سلسلے میں تحریک انصاف سے معاہدے کی حمایت کے لیے درخواست کی گئی ہے۔‘
حماد اظہر نے مزید کہا کہ ’اس سلسلے میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے زمان پارک میں پارٹی چیئرمین عمران خان اور ان کی معاشی ٹیم سے ملاقات کی۔‘
پاکستان تحریک انصاف سے چند روز پہلے آئی ایم ایف کی ٹیم نے رابطہ کیا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ۹ ماہ کا سٹینڈ بائی معاہدہ کا مسودہ اگلے ہفتے آئی ایم کے بوڑد کے سامنے واشنگنٹن میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں تحریک انصاف سے معاہدے کی حمایت کے لئے درخواست کی گئی ہے۔
اس…— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) July 7, 2023
بعدازاں تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے ایک ٹوئٹر بیان میں بتایا کہ ’آئی ایم ایف کے وفد کی پی ٹی آئی کی ٹیم کے ساتھ میٹنگ میں آئی ایم ایف کے کنٹری چیف نیتھن پورٹر واشنگٹن سے شریک ہوئے اور ریذیڈنٹ ایڈیٹر ایستر پیریز بذات خود موجود تھیں۔‘
’ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی میٹنگ میں پی ٹی آئی کی ٹیم میں چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، شوکت ترین، عمر ایوب خان، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شبلی فراز، تیمور جھگڑا اور مزمل اسلم شامل تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’میٹنگ میں سٹاف لیول کے معاہدے سے متعلق بات چیت ہوئی جو آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کے ساتھ 9 ماہ کے 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے لیے طے کیا ہے اور اس تناظر میں ہم مجموعی مقاصد اور کلیدی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔‘
’ہم اس سال کے موسم خزاں میں ہونے والے قومی انتخابات سے پہلے اور نئی حکومت کے قیام تک بیرونی مالیاتی اور ٹھوس پالیسیوں پر میکرواکنامک کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘
حماد اظہر کے مطابق ’ہم کم آمدنی والے طبقوں کو مہنگائی سے بچانے کے لیے پروگراموں کی اہمیت پر زور دینا چاہتے ہیں۔‘
’پاکستان تحریک انصاف سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی کو پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے لازمی سمجھتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آئین کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور بروقت انتخابات کے بعد عوام کی طرف سے دیے گئے مینڈیٹ کے تحت نئی حکومت اصلاحات کا آغاز کرے گی۔‘
دوسری جانب وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے آئی ایم ایف وفد کی زمان پارک آمد اور حماد اظہر کے بیان پر تنقید کی ہے۔
اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور اسے توڑا اب آئی ایم ایف سے ملاقات کا جشن صرف آپ جیسے سازشی اور جھوٹے منا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم کی ٹیم سب سیاسی جماعتوں سے مل رہی ہے اور کل پیپلز پارٹی سے بھی مل چکی ہے۔‘
’آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان تحریک انصاف سے خاص طور پر اس لیے مل رہی ہے کہ اب دوبارہ معیشت کے ساتھ کوئی کھیل نہ کھیلیں۔ کوئی سازش کرکے اب ملک کو ڈیفالٹ کی طرف نہ دھکیلنا۔‘
آئی ایم کا معاہدہ کیا توڑا خلاف ورزی کی معاہدہ معطل کیا اور آئی ایم ایف سے ملاقات کا جشن صرف آپ جیسے سازشی جھوٹے اور بے شرم جشن منا سکتے ہیں
آئی ایم کی ٹیم سب سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہے اور کل پی پی پی کو مل چکی ہے
آئی ایم کے ٹیم پاکستان تحریک ِ انصاف کو خاص طور پہ اِس لئے مل… https://t.co/74lzy7OLnT pic.twitter.com/cUuNDSgflL
— Bilal Azhar Kayani (@BilalAKayani) July 7, 2023