قطیف ....قطیف کے علماءنے شورش برپا کرنے والے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال کر خود کو قانون کے حوالے کردیں۔ علاقے کو بحرانی حالات سے نجات دلانے اور العوامیہ کے المسورة محلے کو جدید خطوط پر استوار کرانے کیلئے انہیں ہتھیار ڈالنے ہونگے۔ مقامی علماءنے توجہ دلائی کہ متاثرہ مکانات کے مالکان کو معاوضے دیدیئے گئے ہیں۔ ملک کے امن و امان اور اسکے نظم و نسق کی ذمہ داری حکومت ہی کی ہوتی ہے۔ عوام کی نہیں۔ 8علماءنے اپنے دستخطوں سے ایک اعلامیہ جاری کیا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ اگر کوئی ہنگامی مسئلہ کھڑا ہوا تو ارباب اقتدار شہریوں کا نقطہ نظر فراخدلی سے سنیں گے۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے رہنما دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے عفو درگزر کو اپنی اٹوٹ پالیسی بنائے ہوئے ہیں۔