Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ذی المجاز سے ملنے والے آثار کی تاریخی اہمیت کیا ہے؟

بڑی عمارت کی تعمیر میں بڑے پتھر استعمال ہوئے ہوں گے۔ (فوٹو سعودی ہیریٹج کمیشن ٹوئٹر)
سعودی محکمہ آثار قدیمہ نے مکہ مکرمہ کے ’ذی المجاز‘ میلے کے مقام پر پرانے آثار کی تلاش اور کھدائی کا کام مکمل کر لیا۔ 
اخبار 24 کے مطابق ذی المجاز میلے کے مقام کے بارے میں تاریخی شواہد دریافت کرنے کی غرض سے سعودی ماہرین تلاش اور کھدائی کے عمل میں شریک ہوئے۔ 
محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’تلاش اور کھدائی کا پہلا مرحلہ تاریخی میلے کے دائرے میں واقع تنصیبات کی تلاش سے کیا گیا۔‘

سعودی ماہرین تلاش اور کھدائی میں شریک ہوئے۔ (فوٹو سعودی ہیریٹج کمیشن ٹوئٹر)

محکمہ آثار قدیمہ نے بتایا کہ ’ذی المجاز میلے کے مقام سے متعدد عمارتیں دریافت ہوئی ہیں۔ یہ مختلف سائز اور خصوصیات کی حامل ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ میلے کے موقع پر یہاں دکانیں لگائی جاتی رہی ہوں گے۔‘
آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’یہاں دریافت ہونے والے بیشتر یونٹ بڑی عمارت سے تعلق رکھتے ہیں جس کے دو دروازے  ہوں گے یہ دروازے ایک دوسرے کے  بالمقابل واقع ہیں۔‘
آثار قدیمہ نے بتایا کہ ’بڑی عمارت کی تعمیر میں بڑے پتھر استعمال کیے گئے ہوں گے اس کے علاوہ چھوٹے پتھر اور ریت وغیرہ بھی تعمیر میں استعمال کی گئی ہوگی۔ بڑی عمارت کے اطراف کئی بیرونی کمرے بھی ملے ہیں۔‘
محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’ذی المجاز میلے کی عمارتیں ایک لائن سے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ یہاں بڑی راہداری ہو جو ان عمارتوں کے سامنے سے گزر رہی ہو۔‘

 مٹی کے برتن بھی دریافت ہوئے ہیں۔ (فوٹو سعودی ہیریٹج کمیشن ٹوئٹر)

محکمے کا کہنا ہے کہ کھدائی اور مزید تلاش کا عمل آئندہ مراحل میں مکمل ہوگا۔ اس مقام سے اسلامی نقوش بھی ملے ہیں اور مٹی کے برتن بھی دریافت ہوئے ہیں۔ 
ذی المجاز میلہ جنوبی جدہ میں بحراحمر کے ساحل پر الشعیبہ تاریخی بندرگاہ سے وابستہ تھا۔ یہ بندرگاہ اسلام سے قبل مکہ بندرگاہ کہلاتی تھی۔  تیسرے خلیفہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ کے دور تک اس کا سلسلہ جاری رہا۔ 

عکاظ میلہ ہر سال یکم ذی قعدہ سے لگتا تھا۔ (فوٹو سعودی ہیریٹج کمیشن ٹوئٹر)

عکاظ میلہ ہر سال یکم ذی قعدہ سے 20 ذی قعدہ تک لگتا تھا۔ پھر مجنہ میلہ شروع ہو جاتا تھا۔ یہ ذی الحجہ آنے پر شروع ہوتا تھا۔ یہاں سے شائقین ذی المجاز میلے میں چلے جاتے تھے جہاں وہ 8 ذی الحجہ تک رہتے تھے اور پھر حج پر چلے جاتے تھے۔
واضح رہے کہ ذی المجاز، وادی المغمس میں واقع ہے۔ یہ مکہ مکرمہ شہر سے تقریباً 20 کلو میٹر مشرق میں ہے۔ یہ تاریخی اور تمدنی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ اسلام سے  قبل  جزیرہ عرب کے مشہور عرب میلوں میں سے ایک ہے۔
اسلامی دور تک یہ میلہ منعقد ہوتا رہا، اسلام سے قبل کے بڑے میلوں میں ’عکاظ‘ اور ’مجنہ‘ کے نام بھی آتے ہیں۔ یہ حج میلوں کے نام سے مشہور تھے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: