سعودی محکمہ آثار قدیمہ نے مکہ مکرمہ کے ’ذی المجاز‘ میلے کے مقام پر پرانے آثار کی تلاش اور کھدائی کا کام مکمل کر لیا۔
اخبار 24 کے مطابق ذی المجاز میلے کے مقام کے بارے میں تاریخی شواہد دریافت کرنے کی غرض سے سعودی ماہرین تلاش اور کھدائی کے عمل میں شریک ہوئے۔
جانب من أعمال #هيئة_التراث في التنقيب الأثري بموقع سوق ذي المجاز في مكة المكرمة؛ ضمن جهودها للحفاظ على الآثار بوصفها ثروة ثقافية ومورداً اقتصادياً. pic.twitter.com/j9XnhMpaZt
— هيئة التراث (@MOCHeritage) July 23, 2023
محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’تلاش اور کھدائی کا پہلا مرحلہ تاریخی میلے کے دائرے میں واقع تنصیبات کی تلاش سے کیا گیا۔‘

محکمہ آثار قدیمہ نے بتایا کہ ’ذی المجاز میلے کے مقام سے متعدد عمارتیں دریافت ہوئی ہیں۔ یہ مختلف سائز اور خصوصیات کی حامل ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ میلے کے موقع پر یہاں دکانیں لگائی جاتی رہی ہوں گے۔‘
آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’یہاں دریافت ہونے والے بیشتر یونٹ بڑی عمارت سے تعلق رکھتے ہیں جس کے دو دروازے ہوں گے یہ دروازے ایک دوسرے کے بالمقابل واقع ہیں۔‘
آثار قدیمہ نے بتایا کہ ’بڑی عمارت کی تعمیر میں بڑے پتھر استعمال کیے گئے ہوں گے اس کے علاوہ چھوٹے پتھر اور ریت وغیرہ بھی تعمیر میں استعمال کی گئی ہوگی۔ بڑی عمارت کے اطراف کئی بیرونی کمرے بھی ملے ہیں۔‘
محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ’ذی المجاز میلے کی عمارتیں ایک لائن سے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ یہاں بڑی راہداری ہو جو ان عمارتوں کے سامنے سے گزر رہی ہو۔‘

محکمے کا کہنا ہے کہ کھدائی اور مزید تلاش کا عمل آئندہ مراحل میں مکمل ہوگا۔ اس مقام سے اسلامی نقوش بھی ملے ہیں اور مٹی کے برتن بھی دریافت ہوئے ہیں۔
ذی المجاز میلہ جنوبی جدہ میں بحراحمر کے ساحل پر الشعیبہ تاریخی بندرگاہ سے وابستہ تھا۔ یہ بندرگاہ اسلام سے قبل مکہ بندرگاہ کہلاتی تھی۔ تیسرے خلیفہ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ کے دور تک اس کا سلسلہ جاری رہا۔
