پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب کوئی غلطی ہی نہیں کی تو الیکشن کمیشن سے معافی کیوں مانگیں؟
منگل کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان توہین الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پیش ہوئے تو اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔
عمران خان الیکشن کمیشن کے کمرہ عدالت میں پہنچے تو انہوں نے فرنٹ نشست پر بیٹھتے ساتھ ہی پینے کے لیے پانی مانگا، جس پر وکلاء نے انہیں پانی مہیا کیا۔
مزید پڑھیں
-
نواز شریف کی پاکستان واپسی میں تاخیر، وجہ اسٹیبلشمنٹ یا عدلیہ؟Node ID: 781541
عمران خان کے ہمراہ ان کے وکیل شعیب شاہین، فیصل چوہدری، نعیم پنجوتھہ، علی بخاری سمیت دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔
توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کی۔
کیس کی سماعت ختم ہوئی تو عمران خان نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیے۔
ایک صحافی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’خان صاحب لگتا ہے آپ آدھے وکیل بن گئے ہیں‘ جس پر عمران خان کا کہنا تھا ’اتنے کیسز ہو گئے ہیں اب تو پورا وکیل بن گیا ہوں۔‘
عمران خان نے مزید کہا ’اتنے کیسز میں پیش ہوا ہوں اب سارا معاملہ سمجھ گیا ہوں۔‘
ایک اور صحافی نے سابق وزیراعظم سے پوچھا کہ کیا وہ الیکشن کمیشن سے معافی مانگیں گے؟
اس پر عمران خان نے صحافی سے واپس سوال کیا، ’آپ کا کیا خیال ہے مجھے معافی مانگنی چاہیے،‘ اور ساتھ ہی تبصرہ کیا ’جب میں نے کوئی غلطی کی ہی نہیں تو معافی کیوں مانگوں؟‘
صحافی نے عمران خان سے پوچھا کہ کیا وہ مزید یوٹرن بھی لیں گے؟
عمران خان نے زور دے کر کہا ’ہاں یوٹرن لیتا رہوں گا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/July/36486/2023/33pu92e-preview.jpg)