Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 اپر کوہستان میں سیلابی ریلہ قراقرم ہائی وے بہا کر لے گیا، ٹریفک کے لیے شاہراہ بند

ڈی پی او محمد خالد کے مطابق سیلاب سے ایک مسجد اور ایک گھر کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ (فوٹو: کے پی پولیس)
اپرکوہستان پولیس کی جانب سے سازین کے مقام پر سڑک بند ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شاہراہ قراقرم پر سفر سے روک دیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں بارشوں کے بعد سیلابی ریلے نکل آئے جس سے سازین کے مقام پر قراقرم ہائی وے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کچے نالے میں طغیانی نے سڑک کو دونوں جانب  دریا برد کردیا جس کے باعث شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہوگیا ہے۔
چلاس ٹوارسٹ پولیس کے مطابق شاہراہ قراقرم کی بندش سے سیاحوں کی گاڑیوں سمیت مال بردار گاڑیاں پھنس گئی ہیں تاہم سڑک کے کھلنے میں ایک یا دو دن لگ سکتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اپر کوہستان محمد خالد نے اردو نیوز کو بتایا کہ سیلابی ریلے نے شاہراہ کو گہری کھائی میں بدل دیا ہے جو 200 فٹ تک گہری ہوسکتی ہے۔
’ایف ڈبلیو او کو آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ جلد اس سڑک کی بحالی پر کام شروع ہو سکے۔‘
ڈی پی او محمد خالد کے مطابق سیلاب سے ایک مسجد اور ایک گھر کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
 تمام مسافروں کو شاہراہ قراقرم پر سفر نہ کرنے دینے کے لیے چلاس اور ایبٹ آباد پولیس کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاح سفر کے لیے بابوسرٹاپ کا راستہ اختیار کریں تاکہ مزید مشکل سے بچ سکیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی نے بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کے پیش نظر سیاحوں کو لینڈ سلائیڈنگ والے علاقوں میں احتیاط سے سفر کی ہدایت کی ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ روز 30 جولائی کو چلاس گندلو گونر کے مقام پر لینڈ سلایئڈنگ سے سیاحوں کی 3 گاڑیاں ملبے کے نیچے دب گئیں تھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

شیئر: