Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی، سعودی عرب کا فیصلہ قابل تعریف: اوپیک پلس

اجلاس میں خام تیل کی پیداوار کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا (فوٹو: اخبار 24)
تیل پید کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس گروپ میں پروڈکشن مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کی زیر صدارت ہوا ہے۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اوپیک پلس کے ورچوئل اجلاس میں مئی اور جون 2023 کے دوران خام تیل کی پیداوار کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں اوپیک پلس کے رکن ممالک کی جانب سے کوٹے کی پابندی کی ستائش کی اور کہا کہ ’وہ آئندہ بھی پیداواری کوٹے کی پابندی اور تلافی کے طریقہ کار پرعمل درآمد کا سلسلہ جاری رکھیں‘۔ 
مانیٹرنگ کمیٹی کے ممبران نے اس عزم  کا پھراظہار کیا کہ ’وہ 2024 کے آخر تک تعاون اعلامیے کی پابندی جاری رکھیں گے‘۔
 کمیٹی کا کہنا تھا کہ ’ اعلامیے میں شریک ممالک تیل کی منڈی کی تازہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات میں شریک پوں گے‘۔ 
 کمیٹی نے تیل کی منڈی کے استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی عرب کے کردار کو سراہا ا اور مکمل حمایت کی۔
رکن ملکوں کا کہنا تھا کہ’ سعودی عرب کی جانب سے تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ کمی کے فیصلے کو سراہتے ہیں‘۔
مملکت نے رضاکارانہ طور پر یومیہ 10 لاکھ بیرل تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا تھا۔ ستمبر تک توسیع کا بھی عزم ظاہر کیا ہے۔
کمیٹی نے ستمبر تک یومیہ تین لاکھ بیرل تیل رضارانہ طور پر کم نکالنے کے روس کے فیصلے کی بھی تعریف کی۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس  4 اکتوبر 2023 کو ہوگا۔ 

شیئر: