Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئل ٹینکر صافر سے خام تیل نکالنے کی کارروائی مکمل، مملکت کا خیر مقدم 

مہم کو کامیاب بنانے کے لیےعطیات دینے والے ممالک کی بھی تعریف (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب نے یمن میں زنگ آلود آئل ٹینکر صافر سے خام تیل نکالنے کی کارروائی مکمل کیے جانے سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق  صافر میں ایک اعشاریہ 14 ملین بیرل تیل موجود تھا۔ 
سعودی دفتر خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب صافر سے خام تیل نکالنے کا کام  بحفاظت مکمل کیے جانے سے  پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی کوششوں کا معترف ہے۔‘
’اقوام متحدہ کی اس ٹیم کی بھی ستائش ضروری ہے جس نے صافر کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی۔‘
سعودی عرب نے مہم کو کامیاب بنانے کے لیےعطیات دینے والے ممالک کی بھی تعریف کی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب ان ممالک میں پہلا ہے جنہوں نے صافر کے بحران سے نمٹنے کے لیے عطیے کا اعلان کیا تھا۔ یہ رقم شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے عطیات کی صورت میں دی تھی۔ 
سعودی دفتر خارجہ نے صافر آئل ٹینکر کو تیل سے خالی کرانے تک آپریشن سکیم میں سہولت پر یمن کے آئینی اتحاد اور اس کی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ 
قبل ازیں اقوام متحدہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یمنی ٹینکر صافر سے دس لاکھ بیرل تیل کامیابی سے منتقل کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس اطلاع کا خیر مقدم کیا ہے کہ ’صافر سے دس لاکھ بیرل تیل ایک دوسرے آئل ٹینکر میں کامیابی سے منتقل کر دیا گیا ہے۔‘

اقوام متحدہ کے حکام گذشتہ کئی برسوں سے خبردار کر رہے تھے کہ بحیرہ احمر اور یمن کی ساحلی پٹّی خطرے میں ہے۔ (فائل فوٹو: اے پی)

اس سے قبل اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ صافر سے تیل نکالنے کے لیے 143 ملین ڈالر کی لاگت کا تین ہفتوں پر مشتمل آپریشن دنیا کا سب سے بڑا ٹائم بم ناکارہ بنا دے گا۔
’یہ بڑے پیمانے پر ماحولیاتی اور انسانی تباہی سے بچنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔‘
اقوام متحدہ کے حکام گذشتہ کئی برسوں سے خبردار کر رہے تھے کہ بحیرہ احمر اور یمن کی ساحلی پٹّی خطرے میں ہے۔
 تیل افریقی ساحلوں تک پہنچ سکتا ہے جو آئندہ 25 برسوں کے لیے مچھلی کے ذخیرے کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور دو لاکھ ملازمتیں داؤ پر لگ سکتی ہیں۔
 یہ بندرگاہوں کو بھی بند کر دے گا جن کے ذریعے یمن میں خوراک اور سامان پہنچتا ہے جہاں تقریباً 17 ملین افراد انسانی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے برسوں کی مزاحمت کے بعد بالآخر بین الاقوامی انجینیئروں کو بحری جہاز کو بچانے کے لیے معائنے اور آپریشن کی اجازت دی تھی۔
2015 میں یمن میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے 47 سال پُرانے صافر کی دیکھ بھال بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوئی۔ اب اس کی حالت اس حد تک بگڑ چکی تھی کہ ماہرین اس کے پھٹنے کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے۔
یمن کے مغربی ساحلی شہر الحدیدہ کے قریب 11 لاکھ  بیرل سے زیادہ تیل لے جانے والے آئل ٹینکر صافر کو 2015 سےلاوارث چھوڑ دیا گیا تھا۔

شیئر: