یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ریسرچر کا کہناہے کہ زمین پر رینگنے والے جانور او ر مادہ پرندے حتی کہ کیڑے مکوڑے بھی اپنی زندگی میں نظم و ضبط کے پابند ہوتے ہیں۔ انہوں نے 4ہزار سے زیادہ جانوروں اور پرندوں کے قریبی تجزیے کے بعد ایک رپورٹ جاری کی ہے۔انکا کہناہے کہ ان پرندوں میں بھی بہت زیادہ اکڑ ہوتی ہے۔ شہد کی مکھی اپنی ساتھی کے مرنے کے بعد اسکی باقیات چھتے سے پھینک دیتی ہے۔ بعض پرندے ایسے ہوتے ہیں کہ نر پرندوں کی طرف سے گھونسلا بنانے کے بعد اس کا جائزہ لیتی ہیں اور جس نر پرندے نے اچھا گھونسلا بنایا ہوا ہو تو وہ بنانے والے کو پسند بھی کرتی ہیں۔ محققین نے بتایا کہ پرندے اور کیڑے مکوڑوں کی زندگیوں میں انہیں خاصا نظم و ضبط نظر آیا اور وہ بھی آگے بڑھنے کیلئے کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔ انکے ہاں ضابطہ اخلاق بھی موجود ہے۔ انہیں اس بات کی بھی خبر ہوتی ہے کہ کس طرح شکار کیا جائے۔ اجتماع کے کیا طریقہ کار ہیں او رشکار کرنے والوں کو کس طرح بھگایا جائے۔ وہ اپنے گھونسلو ںمیں صفائی ستھرائی کا خیال رکھتے ہیں۔ انکا کہناہے کہ ایسے صفائی پسند کیڑے مکوڑے کسی بھی ”حملہ آور “ کو مار بھگانے میں ماہر ہوتے ہیں۔ بعض پرندے”گانا“ گا کر نر پرندوں کو اپنے جانب متوجہ کرتے ہیں۔