’خود کو پولیس کے حوالے کردو‘، سارہ شریف کی سوتیلی ماں سے کزن کی اپیل
سارہ شریف کی سوتیلی والدہ اپنے شوہر عرفان شریف کے ساتھ پاکستان میں روپوش ہیں۔ (فوٹو: سرے پولیس)
برطانیہ میں گھر سے مردہ حالت میں ملنے والی 10 سالہ پاکستانی نژاد بچی کی سوتیلی والدہ سے ان کی ایک رشتہ دار نے برطانیہ واپس آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کو پولیس کے حوالے کر دیں۔
لندن سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سرے کے علاقے سے سارہ شریف کی لاش ملنے کے بعد برطانوی پولیس نے 10 اگست کو تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
سارہ شریف کی سوتیلی والدہ 29 برس کی بینش بتول اپنے شوہر عرفان شریف اور ان کے بھائی فیصل ملک کے ساتھ پاکستان میں روپوش ہیں۔
بینش بتول کی کزن نے سکائی نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو برطانیہ واپس آنا چاہیے۔
انہوں نے سکائی نیوز کو نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ’مجھے نہیں معلوم وہ کہاں ہیں۔ لیکن میں ان کے لیے پریشان ہوں۔ ان کے بچوں کے لیے پریشان ہوں۔ ان کو برطانیہ واپس آنا چاہیے، پولیس کے پاس جائیں اور بتا دیں کہ کیا ہوا تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم۔۔۔ میرے خاندان کو نہیں معلوم۔۔ کہ کیا ہوا تھا۔ یہ ایک حادثہ بھی ہو سکتا ہے۔‘
کزن کا کہنا تھا کہ عرفان سے شادی کے بعد بینش بتول اپنے والدین سے الگ ہو گئی تھی۔
’اس نے اپنے خاندان کے ساتھ تعلق ختم کر لیا تھا۔ اس نے چھپ کر شادی کی اور اس کے والد نے کہا تھا کہ وہ ان کی بیٹی نہیں۔ اس کے بعد اس نے والدین سے بات چیت نہیں کی۔‘
اس سے ایک دن قبل عرفان شریف کے والد نے اپنے بیٹے سے کہا تھا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر دیں۔
گزشتہ ہفتے عمر شریف کے دو رشتہ داروں کو غیرقانونی حراست میں لینے اور ان سے پوچھ گچھ پر راولپنڈی کی عدالت نے جہلم پولیس کی سرزنش کی تھی۔
برطانوی اور پاکستانی اداروں کی جانب سے تینوں افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
عمر شریف کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کے ساتھ پانچ بچے بھی ہیں۔
10 سالہ پاکستانی نژاد بچی کے چچا نے دعویٰ کیا تھا کہ سیڑھیوں سے گرنے اور گردن ٹوٹنے کی وجہ سے ان کی بھتیجی کی موت واقع ہوئی۔