سعودی نوجوان ڈپریشن کے مریضوں کی مدد کیسے کر رہے ہیں؟
’ڈپریشن میں مبتلا افراد کی مدد بیرونی دنیا میں عام ہے (فوٹو: سکرین شاٹ العربیہ)
سعودی نوجوان عبداللہ عبدالرحمن نے ریاض شہر میں ڈپریشن کے مریضوں کی مدد کے لیے پہلا سپورٹ گروپ قائم کیا ہے۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ عبدالرحمن نے کہا کہ ’ڈپریشن میں مبتلا افراد کی مدد بیرونی دنیا میں عام ہے۔ میں نے سوچا سعودی عرب اس میں پیچھے کیوں رہے‘۔
سعودی نوجوان نے بتایا ’گروپ سے وابستہ افراد قہوہ خانے میں جمع ہو کر اپنے مسائل بیان کرتے اور رازداری کا خیال رکھا جاتا۔ یہیں سے ڈپریشن میں مبتلا افراد کی مدد کےلیے سپورٹ گروپ قائم کیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ابتدا میں خدشہ تھا کہ مکن ہے ہمارے اس خیال سے کچھ لوگ اتفاق نہ کریں۔ اس کا بھی امکان تھا کہ ہماری جانب تعاون کا ہاتھ نہ بڑھائیں مگر ہمیں جتنی مدد ملی اور جتنے لوگ ہمارے گروپ میں شامل ہوئے وہ توقع سے بڑھ کر ہے‘۔
ہرعمر، ہر کلچر اور قومیت کے افراد گروپ میں شامل ہیں۔ نوجوان اوردیگر ایج گروپ کے افراد ہمارے ساتھ ہیں۔
عبداللہ عبدالرحمن نے کہا کہ ’گروپ کی میٹنگ میں ارکان کی تعداد مقررہ تعداد سے بڑھنے لگی ہے ہم نے طے کیا تھا کہ پندرہ سے زیادہ افراد ایک گروپ میں نہ آئیں مگر شرکت کرنے والوں کی تعداد 30 سے بھی تجاوز کر گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ہم چاہتے ہیں مملکت میں اس قسم کے مزید سپورٹ گروپ قائم ہوں اور وہ رازداری کا خیال رکھتے ہوئے ایکددوسرے کے مسائل سنیں اور متاثرین کی مدد کی جائے‘۔