Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مالی بحران کے بعد پی آئی اے کی پروازیں معمول پر آنا شروع ہو گئی ہیں: انتظامیہ

ترجمان پی آٗی اے نے کہا کہ ’اندرون ملک 18 پروازیں روانہ ہوئیں جبکہ 54 بیرون ملک پروازیں روانہ ہوں گی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنر (پی آئی اے) نے کہا ہے کہ اس کا فلائٹ آپریشن معمول پر آنا شروع ہو گیا ہے اور ملک بھر کے ایئرپورٹس سے 72 پروازیں روانہ ہوں گی۔
‏سنیچر کو پی آئی اے ترجمان نے کہا کہ ’اندرون ملک 18 پروازیں روانہ ہوئیں، جبکہ 54 بیرون ملک پروازیں روانہ ہوں گی۔‘ ‏ان کا کہنا تھا کہ کہ پی آئی اے کا آج وقت پر روانگی کا تناسب 72 رہے گا۔
واضح رہے کہ جمعہ کو (پی آئی اے) کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’قومی ایئرلائن کی بندش سے متعلق خدشات اور خبریں بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں۔‘
عبداللہ حفیظ خان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پی آئی اے سے متعلق ایک مخصوص حلقے کی جانب سے پھیلایا جانے والا اضطراب اور غلط فہمی بے بنیاد ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پی آئی اے کی بندش کی 15 ستمبر کی تاریخ دینے سے ایئرلائن کی ساکھ بہت مجروح ہوئی۔
’پی آئی اے انتظامیہ فنڈز کے اجرا میں مصروف تھی اور تقاضے مکمل کرکے انہیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔‘
اس سے قبل جمعرات کو پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو فوری طور پر تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسافروں کو معیاری سروس فراہم کی جاسکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی قومی ایئرلائن کی خدمات کے معیار کو بہتر بنایا جائے تاکہ وہ بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کا مقابلہ کرسکے۔‘
حال ہی میں یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ پی آئی اے انتظامیہ اپنے فلائٹ آپریشنز کو کم کر رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے 23 ارب روپے کے بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ ایئرلائن ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے۔
خیال رہے کہ پی آئی اے نے رواں ہفتے کے آغاز میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے اپنے 31 میں سے 14 طیارے مالی بحران کی وجہ سے گراؤنڈ کر دیے ہیں۔

شیئر: