پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ اُن کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دینے والے چار ججوں کے پیچھے ’جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ اور جنرل ریٹائرڈ فیض حمید تھے۔‘
پیر کی رات پنجاب کے پارٹی عہدیداروں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ بعض نقصانات زندگی میں پورے ہو جاتے ہیں لیکن بعض کا ازالہ ممکن نہیں ہوتا، پاکستان کی تاریخ میں اتنی تلخیاں نہیں آنی چاہییں تھی، جتنی لائی گئیں۔
مزید پڑھیں
-
نواز شریف کی واپسی سے ن لیگ درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر پائے گی؟Node ID: 795241
-
نواز شریف کے لیے ’اسٹیبلشمنٹ کے جھکاؤ‘ پر پیپلز پارٹی کے تحفظاتNode ID: 795776
انہوں نے کہا کہ معاملات تلخی کی اس نہج پر نہیں جانے چاہییں تھے، ماضی میں ایسا نہیں ہوا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’جو شخص ملک کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلاتا ہے، چار جج بیٹھ کر کروڑوں عوام کے مینڈیٹ والے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتے ہیں، اس کے پیچھے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے آلہ کار ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ تھے۔‘
یہ کون لوگ ہیں جنہوں نے آج پاکستان کا یہ حشر کر دیا ہے آج غریب روٹی کو ترس رہا ہے، ملک کو اس حال تک کس نے پہنچایا ہے؟
آج عوام روٹی کے لئے پریشان ہے، 2017 میں تو یہ حالات نہیں تھے
2017 میں آٹے، گھی اور 50 روپے چینی مل رہی تھی۔2017 میں جسے 1000 کا بل آتا تھا، اسے آج 30 ہزار بجلی… pic.twitter.com/6kuwQRVBGC— PMLN (@pmln_org) September 18, 2023