Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر کے خریدار کم اور فروخت کرنے والے زیادہ، ’اب مہنگائی بھی کم ہونی چاہیے‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت ہونے کے بعد عوام کو بھی اشیا کی قیمتوں میں ریلیف ملنا چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں ڈالر کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے اثرات ملکی کرنسی پر پڑتے نظر آنا شروع ہو گئے ہیں اور انٹربینک مارکیٹ میں پچھلے 16 روز کے دوران ڈالر 19 روپے سستا ہو کر 287 پر آ گیا ہے۔
معاشی ماہرین اور قانونی طور پر کرنسی کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اداروں کے متحرک ہونے کی وجہ سے ڈالر کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں میں خوف پایا جا رہا ہے اور مسلسل ڈالر کی قدر میں گراوٹ سے ڈالر ہولڈ کرنے والے بھی پریشان ہیں۔
ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے رہنما ملک بوستان نے دعوٰی کیا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ڈالر کے خریدار کم اور فروخت کرنے والے زیادہ ہو گئے ہیں۔
’حالیہ اقدامات کے بعد ملک کے دیگر ادارے بھی متحرک ہوئے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر کسی نہ کسی شہر میں ہنڈی/ حوالہ کا کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مارکیٹ میں غیرقانونی طور پر کرنسی کا کاروبار کرنے والوں کی وجہ سے ڈالر تیزی سے مہنگا ہو رہا تھا، اب ان کے خلاف کریک ڈاؤن تیز ہو گیا ہے تو روپیہ بہتری کی جانب جا رہا ہے.‘
فاریکس ڈیلرز کے مطابق جمعرات کو پاکستان میں انٹر بینک مارکیٹ میں روپیہ مزید مضبوط ہوتا دکھائی دے رہا ہے.
آج جمعرات کو کاروبار کے آغاز پر ایک امریکی ڈالر 70 پیسے کمی کے ساتھ 287 روپے 56 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 293 روپے ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
اس سے دو ہفتے پہلے پاکستان میں ایک امریکی ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں 300 روپے سے بھی مہنگا فروخت کیا جا رہا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 326 روپے تک پہنچی تھی۔

دو ہفتے قبل اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 326 سے بھی اوپر چلی گئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

معاشی امور کے ماہر عبد العظیم کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی تو دیکھی جا رہی ہے اور یہ ملکی معیشت کے لیے اچھا ہے لیکن اس کے اثرات نچلی سطح تک بھی جانے چاہییں۔
’ڈالر کی قدر میں اضافے کا جواز بنا کر جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا اب واپس ہونا چاہیے اور عوام کو ریلیف ملنا چاہیے۔‘
سینیئر صحافی اور معاشی امور کے ماہر حارث ضمیر کا کہنا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری خوش آئند ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو اپنی آمدنی بڑھانے پر بھی توجہ دینی چاہیے.
’انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ایک دو نہیں بلکہ 15 روپے سے زائد کی کمی ہو چکی ہے اس حساب سے مہنگائی کم کر کے عوام کو بھی فائدہ پہنچایا جانا چاہیے۔‘

شیئر: