Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اعضا کی پیوند کاری سے 17 مریضوں کی مشکل آسان ہوگئی 

گردے، دل ، جگر اور پھیپھڑے کی کامیاب پیوند کاری کی گئی (فوٹو، ایکس )
دماغی  طور پر وفات پا جانے والے 8 افراد کے اعزہ کی جانب سے اعضا کے عطیے کی بدولت  17 مریضوں کو نئی زندگی مل گئی۔ 
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق اعضا کی پیوند کاری کے سعودی مرکز کو اطلاع ملی تھی کہ مختلف مقامات پر  8 افراد کی دماغی موت واقع ہوچکی ہے۔  
مرکز کی ٹیم نے متوفی افراد کے اعزہ سے رابطے کرکے اعضا عطیہ کرنے کی منظوری حاصل کی۔
شاہ خالد تعلیمی  ہسپتال، ڈاکٹر محمد الفقیہ ہسپتال، کنگ سعود میڈیکل سٹی ریاض، الھفوف کے المانع ہسپتال جدہ کے کنگ فہد ہسپتال اور ابوظبی کے کلیولینڈ ہسپتال میں اعضا کی پیوند کاری کی گئی۔ 
تفصیلات کے مطابق اعضا کی پیوند کاری سے جن افراد کو فائدہ پہنچا ان میں چار سعودی شہری ہیں ان میں ایک کی عمر سولہ سال اور دو کی 17 برس ہے چوتھے کی عمر  39 سال ہے۔ چاروں دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔
ایک  43 سالہ سعودی شہری جو پھیپھڑوں کے خطرناک مرض میں مبتلا تھے اس کے پھیپھڑے کی پیوند کاری کی گئی۔ 
تین مزید شہری جن میں ایک کی عمر 48 سال، دوسرے کی  64 سال تھی دونوں جگر کے خطرناک مرض میں مبتلا تھے۔ دونوں کے جگر کی پیوند کاری کی گئی۔
ایک  66 سالہ  سعودی خاتون کے جگر اورگردے کی پیوند کاری کی گئی۔ ایک بارہ سالہ بچے کی آنتوں کی پیوند کاری کی گئی۔ 7  مقامی شہریوں کو جو گردے کے مرض میں مبتلا تھے پیوند کاری کرکے بچالیا گیا۔ ایک 33 سالہ سعودی شہری کو بنکریاس کی پیوند کاری کی گئی جس سے اسے نئی زندگی ملی۔ 
اعضا کی پیوند کاری کے سعودی مرکز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر طلال القوفی نے کہا کہ اعضا کی تقسیم اور پیوند کاری کا سارا عمل طبی ضابطہ اخلاق کے مطابق انجام دیا گا۔
انہوں نے کہا کہ ان  افراد کے شکر گزار ہیں جنہوں نے  اپنے متوفی اعزہ کے اعضا عطیہ کرنے کی منظوری دے کر 17 مریضوں کی جان بچانے میں تعاون کیا۔ 

شیئر: