Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی کے ویزے کے لیے اپائنٹمنٹ میں ’کرپشن‘، ’انتظار کرتے بوڑھے ہو گئے‘

اٹلی کے سفارت خانے کے مطابق نئے نظام سے نہ صرف کرپشن کا خاتمہ ہو گا بلکہ سفارت خانے اور پاکستانی عوام کے درمیان رابطے میں بھی آسانی آئے گی۔ (فوٹو: اٹلی سفارت خانہ)
’ہمارے تمام بچے بیرون ملک جا کر برسر روزگار ہو گئے ہیں۔ تین بیٹے اٹلی میں مقیم تھے اس لیے انہوں نے ہم دونوں میاں بیوی کو بھی اپنے پاس بلانے کے لیے سپانسر بھیجا۔ دو سال سے کوشش کر رہے ہیں کہ ویزا لگ جائے لیکن اٹلی کے سفارت خانے میں اپائنٹمنٹ ہی نہیں ملتی۔ جس سے بھی بات کرتے وہ دو لاکھ روپیہ مانگتا جو بڑھتے بڑھتے اب پانچ لاکھ تک پہنچ چکا تھا۔ تھک ہار کر ہم نے اپنا کیس بند کر دیا ہے۔‘
یہ کہنا ہے گجرات سے تعلق رکھنے والے عنایت علی کا جو اپنے بچوں کے پاس اٹلی جانے کے خواہش مند ہیں۔ وہ اب بوڑھے ہو چکے ہیں اور یہاں کسی قسم کا کوئی کام کاج کرنے کے قابل نہیں۔ چونکہ ان کے بچے اٹلی میں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ والدین بھی ہمارے ساتھ آ کر ٹھہریں۔
اردو نیوز سے گفتگو میں عنایت علی نے بتایا کہ دو سال قبل ان کے بیٹے نے ہم میاں بیوی یعنی ماں باپ کو بلانے کے لیے سپانسر بھیجا تھا۔ بچوں نے ویزا لگوانے کے لیے متعدد مرتبہ سفارت خانے کو ای میلز کیں۔ اٹلی سے اپنے وکلا کے ذریعے فون بھی کروائے۔ لیکن ویزا جمع کرانے کے لیے اپائنٹمنٹ نہیں ملی۔
’ہم نے یہاں جس ایجنٹ سے بھی بات کی اس نے یہی بتایا کہ اب اٹلی کے سفارت خانے کی اپائنٹمنٹ پیسے دیے بغیر نہیں ملتی۔ ابتدا میں ایک بندے کی اپائنٹمنٹ کے لیے دو لاکھ روپے مانگے جاتے تھے۔ ہر دوسرے مہینے یہ ریٹ بڑھتا رہا اور اب ایک بندے کے لیے پانچ لاکھ روپے مانگے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان دو برسوں میں ہم مزید بوڑھے ہو گئے ہیں اگر طریقہ کار کے مطابق بروقت ویزے لگ جاتے تو ہماری زندگی بہت بہتر ہوتی۔ اٹلی کی حکومت اپنے سفارت خانے کے معاملات کو بہتر طریقے سے نہیں دیکھ رہی۔‘
بابر علی کا تعلق چکوال سے ہے اور وہ اٹلی میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کو بلانے کے لیے فیملی دستاویزات پاکستان بھیجیں۔ یہ دستاویزات اٹلی کے سفارت خانے سے تصدیق کے بعد واپس اٹلی جانی تھیں جہاں انہوں نے فیملی ویزا کے لیے اپلائی کرنا تھا۔ تقریباً ڈیڑھ برس تک ان کا بھائی اپنی بھابی کے کاغذات لے کر اٹلی کے سفارت خانے کے چکر کاٹتا یا پھر ایجنٹوں کے سامنے ڈیل کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ لیکن کاغذات کی لیگلائزیشن کے لیے اپائنٹمنٹ حاصل کرنے میں مکمل ناکام رہا۔
اس دوران ان کے کاغذات کی معیاد بھی ختم ہو گئی۔
اسی طرح امجد حسین ایک طالب علم ہیں۔ ڈیڑھ برس قبل انہوں نے اٹلی کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔ نہ صرف ان کا داخلہ ہوا بلکہ ان کی تعلیمی اسناد کو سامنے رکھتے ہوئے یونیورسٹی نے انہیں وظیفہ دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد ان کا داخلہ کنفرم ہوا اور ویزا پراسس کا اغاز ہوا۔
یہ وہ وقت تھا جب اٹلی کے سفارت خانے کی اپائنٹمنٹ حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا۔ خود امجد حسین نے اور ان کے کنسلٹنٹ نے مل کر خوب کوشش کی لیکن کامیابی نہ ہوئی۔

امجد حسین نے کہا کہ ’میرا کیس اتنا مضبوط تھا کہ صرف ایک دفعہ اپائنٹمنٹ مل جانے کے چند دن کے اندر ہی میرا ویزہ آ جانا تھا۔‘ (فائل فوٹو: انٹرنیشنل سٹیزنز گروپ)

اردو نیوز سے گفتگو میں امجد حسین نے بتایا کہ داخلہ ہونے کے بعد میں نے یہاں پر اپنے کام سمیٹنا شروع کر دیے تھے۔ یہاں تک کہ میں نے اپنے دفتر کو بھی بتا دیا تھا کہ اب میں مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے اٹلی جا رہا ہوں۔ بیوی بچوں کو بھی بتایا تھا کہ اگر میں وہاں پر تعلیم کا سلسلہ بہتر طریقے سے جاری رکھ سکا تو ایک سال یا چھے مہینے کے اندر اندر انہیں بھی بلوا لوں گا۔ بچوں نے ادھر ادھر بات بھی کر دی تھی کہ ہم جلد ہی اٹلی چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا کیس اتنا مضبوط تھا کہ صرف ایک دفعہ اپائنٹمنٹ مل جانے کے چند دن کے اندر ہی میرا ویزہ آ جانا تھا اور میں نے اپنی کلاس جوائن کرنے کے لیے اٹلی روانہ ہونا تھا۔ میرے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ میں کسی ایجنٹ کو دے کر اپائنٹمنٹ حاصل کرتا۔ اس لیے اس انتظار میں تھا کہ کب یہ سلسلہ ختم ہو اور جائز طریقے سے اپائنٹمنٹ حاصل کر سکوں۔‘
امجد حسین کے مطابق ’وہ جب بھی کسی ایجنٹ سے بات کرتے تھے تو وہ صاف لفظوں میں کہتے تھے کہ آدھی رقم تو ہم نے سفارت خانے کے سٹاف کو دینی ہے اور آدھی اپنے پاس رکھنی ہے۔ اس لیے یہ بات تو واضح ہے کہ اب تک صورت حال جتنی خراب ہو چکی ہے اس میں سفارت خانے کا عملہ بھی ملوث ہے۔‘
پاکستان میں اٹلی کے سفارت خانے نے اس صورتحال کو بھانپتے ہوئے کچھ اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے اپائنٹمنٹ کا طریقہ کار تبدیل کرتے ہوئے ای میل پر اپائنٹمنٹ دینا بند کر دی ہے۔
اس مقصد کے لیے سفارت خانے نے مخصوص نمبروں پر کال کے ذریعے اپائنٹمنٹ دینا شروع کی ہے۔ سفارت خانے سے جاری ہونے والے سرکلر کے مطابق ویزا یا کاغذات کی تصدیق کے لیے اپائنٹمنٹ حاصل کرنے کے خواہش مند افراد اب ان نمبرز پر کال کر کے ہی اپائنٹمنٹ حاصل کر سکیں گے۔
ویزہ اپوائنٹمنٹ کے لیے03008548341 اور لیگلائزیشن کے لیے 03008548346 پر صبح ساڑھے نو بجے سے ساڑھے 12 کے درمیان کال کر کے اپائنٹمنٹ حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد یہ نمبر بند کر دیے جائیں گے اور اگلے دن ہی کھلیں گے۔

پاکستان میں اٹلی کے سفارت خانے نے اپائنٹمنٹ کا طریقہ کار تبدیل کرتے ہوئے ای میل پر اپائنٹمنٹ دینا بند کر دی ہے۔ (فائل فوٹو: پکسابے)

سفارت خانے کا کہنا ہے کہ نئے طریقہ کار کو مفید بنانے اور زیادہ سے زیادہ افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ کال کرنے سے پہلے اپنا نام، پاسپورٹ نمبر، ویزہ کے بارے میں بنیادی معلومات اور تمام ضروری دستاویزات تیار کر کے سامنے رکھ لیں۔
سفارت خانے کا مزید کہنا ہے کہ ’جو لوگ بھی اپائنٹمنٹ کے لیے کال کریں ان سے گزارش ہے کہ وہ جلد اپائنٹمنٹ کے لیے زور نہ دیں کیونکہ طریقہ کار کے مطابق جس ترتیب سے کالز موصول ہوں گی اسی ترتیب کے ساتھ اپائنٹمنٹ دی جائے گی۔ جس تاریخ کو آپ پوائنٹمنٹ کی ضد کریں گے وہ اپ سے پہلے ہی کسی کو دی جا چکی ہو گی اس لیے کال کو مختصر رکھتے ہوئے باقی لوگوں کو کال کرنے کا موقع فراہم کرنا اب پاکستانی شہریوں پر منحصر ہے۔‘
اٹلی کے سفارت خانے کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی ہنگامی صورتحال ہے بالخصوص اگر سنگین بیماری کی نوعیت کا معاملہ ہے تو ایسی صورت میں سفارت خانے کو آگاہ کیا جا سکتا ہے۔
سفارت خانے کے ترجمان نے امید ظاہر کی ہے کہ نئے نظام سے نہ صرف کرپشن کا خاتمہ ہو گا بلکہ سفارت خانے اور پاکستانی عوام کے درمیان رابطے میں بھی آسانی آئے گی۔

شیئر: