’ہمارے تمام بچے بیرون ملک جا کر برسر روزگار ہو گئے ہیں۔ تین بیٹے اٹلی میں مقیم تھے اس لیے انہوں نے ہم دونوں میاں بیوی کو بھی اپنے پاس بلانے کے لیے سپانسر بھیجا۔ دو سال سے کوشش کر رہے ہیں کہ ویزا لگ جائے لیکن اٹلی کے سفارت خانے میں اپائنٹمنٹ ہی نہیں ملتی۔ جس سے بھی بات کرتے وہ دو لاکھ روپیہ مانگتا جو بڑھتے بڑھتے اب پانچ لاکھ تک پہنچ چکا تھا۔ تھک ہار کر ہم نے اپنا کیس بند کر دیا ہے۔‘
یہ کہنا ہے گجرات سے تعلق رکھنے والے عنایت علی کا جو اپنے بچوں کے پاس اٹلی جانے کے خواہش مند ہیں۔ وہ اب بوڑھے ہو چکے ہیں اور یہاں کسی قسم کا کوئی کام کاج کرنے کے قابل نہیں۔ چونکہ ان کے بچے اٹلی میں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ والدین بھی ہمارے ساتھ آ کر ٹھہریں۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا سے پاکستان آنے والی انجو (فاطمہ) کو ایک سال کا ویزہ مل گیاNode ID: 785751