Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقتصادی تعلقات کی مضبوطی، سعودی عرب اور سنگاپور میں 7 معاہدوں پر دستخط

دونوں ملک مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو آسان بنائیں گے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب اور سنگاپور نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو آسان بنانے کے لیے مفاہمت کی سات یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
 ایس پی اے کے مطابق ریاض میں منعقدہ سعودی سنگاپور مشترکہ کمیٹی کے تیسرے اجلاس کے دوران مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
مشترکہ کمیٹی کی قیادت سعودی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز کے وزیر صالح الجاسر اور سنگاپور کے افرادی قوت کے وزیر تان سی لینگ نے کی۔
صالح الجاسر نے کہا کہ ’ دونوں ممالک کے درمیان تقریباً چھ دہائیوں سے مضبوط تعلقات ہیں اور مشترکہ کمیٹی اسے مزید تقویت دے گی۔
سعودی وزیر نے تمام شعبوں میں مضبوط تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’ اقوام کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 2022 میں 45.2 بلین ریال تک پہنچ گیا جو 2021 کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے‘۔
صالح الجاسر نے مزید کہا کہ ’مملکت سنگاپور کے ساتھ انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے‘۔
مشترکہ کمیٹی کے اجلاس نے سعودی مارکیٹ میں سنگاپور کی کمپنیوں کے لیے دستیاب مواقع پر بھی روشنی ڈالی کیونکہ مملکت وژن 2030 میں بیان کردہ اہداف کے مطابق تیل سے دور اپنی معیشت کو مستقل طور پر متنوع بنا رہی ہے۔
تقریب کے دوران طے پانے والے قابل ذکر ڈیلز میں سے ایک فیڈریشن آف سعودی چیمبرز اور سنگاپور بزنس فورم کے درمیان تھا۔
سعودی عرب کی وزارت سرمایہ کاری نے اپنے سنگاپوری ہم منصب کے ساتھ سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے ایک ایم او یو پر بھی دستخط کیے ہیں۔
دیگر مفاہمت ناموں میں  پورٹس، نقل وحمل اور لاجسٹکس خدمات کے شعبوں میں دو معاہدوں پر دستخط کیے گئے جب کے ایک معاہدہ ریاض کے صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری، صحت اور تندرستی کے شعبوں میں ترقی کو فروغ دینے پر مرکوز تھا۔
سعودی عرب کے تجارتی وفد نے گذشتہ ماہ وزیر تجارت ماجد القصابی کی قیادت میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے اور اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے سنگاپور کا تین روزہ دورہ کیا تھا۔
تجارتی وفد نے سعودی سنگاپور بزنس فورم میں شرکت کی جس کا اہتمام فیڈریشن آف سعودی چیمبرز اور سنگاپور بزنس فیڈریشن نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

شیئر: