Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک فیسٹیول میں سعودی فارمر کے گلابوں کی خاص مہک اور کامیابی کا سفر

سعودی فارمر جبل اللوز کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی گلاب کی کاشت کا ارادہ رکھتے ہیں ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے مقامی کسان ترکی العطوی نے تبوک کے تیسرے زیتون فیسٹیول میں اپنے شاندار گلابوں کی نمائش اور ان سے تیار ہونے والی مصنوعات سے توجہ حاصل کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق  تبوک کے شہزادہ فہد بن سلطان پارک میں 24 سے 29 اکتوبر تک منعقد ہونے والے اس فیسٹیول میں پہلی بار مقامی طور پر اگائے جانے والے گلابوں سے خوشبودار مواد کی مصنوعات کو پیش کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق ترکی العطوی کے آٹھ سالہ سفر کا آغاز جبل اللوز کے ناہموار علاقے میں گلاب کے پھولوں کا اندازہ لگانے کے لیے ایک فزیبلٹی سٹڈی سے ہوا۔ آخر کار انہوں نے دمشق کے مشہور گلاب کو پہاڑی علاقے میں اس کی مناسبت کے لیے منتخب کیا۔
انہوں نے تقریباً چار ہزار گلاب کے درخت لگائے جن سے سالانہ 1.7 ملین سے زیادہ گلاب نکلتے ہیں۔ اس کامیابی کی وجہ سے پرفیوم، کاسمیٹکس، موم بتیاں، صابن، کریم اور سپرے کے لیے ضروری تیل کی پیداوار ہوئی۔
جبل اللوز میں اگائے جانے والے گلاب کی مہک مقامی عوامل جیسے مٹی اور آب و ہوا سے متاثر ہوتی ہے۔ ان سے ضروری تیل نکالنے کے لیے خصوصی مہارت اور اعلیٰ معیار کے کشید آلات کی ضرورت ہوتی ہے۔
گلاب اپریل اور مئی میں ان کی مہک کو محفوظ رکھنے کے لیے کاٹے جاتے ہیں اور فوری پروسیسنگ ان کی خوشبو کو برقرار رکھتی ہے۔ ان سے نکالا ہوا تیل مختلف صنعتوں میں گلاب پر مبنی مصنوعات بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
ترکی العطوی کا مقصد جبل اللوز میں اپنے فارم سے اپنے کاروبار کو بڑھانا ہے۔ وہ مارکیٹ کی طلب کو پورا کرنے کے لیے مختلف قسم کے موزوں علاقوں میں گلاب کاشت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تبوک کا زیتون فیسٹیول مارکیٹنگ کے نئے مواقع پیدا کرکے مقامی کسانوں کی مدد کرتا ہے۔
40 سے زیادہ کسانوں کے پویلین اور 10 سرکاری اداروں کے لیے وقف کے ساتھ یہ ایونٹ کئی مقامی پروڈیوسر پلیٹ فارمز کی میزبانی کرتا ہے جو فیسٹیول کے ماحول کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

شیئر: