Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سکھ ایئر انڈیا سے سفر نہ کریں‘، کینیڈین پولیس نے تحقیقات شروع کر دیں

سکھ رہنما نے کینیڈین میڈیا کو بتایا کہ یہ کوئی انتباہ نہیں بلکہ انہوں نے بائیکاٹ کے لیے کہا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
کینیڈا کے وزیر برائے ہوابازی نے کہا ہے کہ وفاقی پولیس اُن وائرل ویڈیوز کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں خبردار کیا گیا ہے کہ 19 نومبر سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کیا جائے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اوٹاوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ہوابازی پابلو روڈریگوئز نے کہا کہ ’ہم ہر خطرے کو نہایت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور خاص طور پر اگر وہ ایئرلائنز کے حوالے سے ہو۔‘
ان کا کہنا تھا کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ ویڈیوز گذشتہ ہفتے آن لائن پوسٹ کی گئیں۔
ویڈیوز میں انڈیا میں سکھوں کے لیے الگ ریاست بنانے کی جدوجہد کرنے والے رہنما گرپتوانت سنگھ پنوں کو دکھایا گیا ہے جو امریکہ میں مقیم ہیں۔
ویڈیو میں دیے گئے پیغام میں وہ سکھ برادری کو خبردار کر رہے ہیں کہ ’نومبر کی 19 تاریخ سے ایئر انڈیا میں سفر نہ کریں آپ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔‘
سکھ رہنما نے بعد ازاں کینیڈین میڈیا کو بتایا کہ یہ کوئی انتباہ نہیں بلکہ انہوں نے انڈین کاروبار کے بائیکاٹ کے لیے کہا ہے۔
علیحدگی پسند سکھ تحریک کو بڑے پیمانے پر انڈیا میں کچل دیا گیا تھا۔ سنہ 1980 کے دوران انڈیا کی ریاست پنجاب میں سکیورٹی فورسز نے طاقت کے بے رحمانہ استعمال سے شورش کو ختم کر دیا تھا۔
کینیڈا میں سکھوں کی تعداد سات لاکھ 70 ہزار ہے جو ملک کی مجموعی آبادی کا دو فیصد ہیں۔ یہ اقلیت انڈیا میں ایک آزاد سکھ ریاست کے قیام کے لیے آواز اٹھاتی رہتی ہے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے رواں سال ستمبر میں انڈیا پر الزام عائد کیا تھا کہ اُس کے ایجنٹوں نے وینکوور شہر میں ایک سکھ رہنما کو قتل کیا۔

کینیڈا میں سکھوں کی تعداد سات لاکھ 70 ہزار ہے جو ملک کی مجموعی آبادی کا دو فیصد ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس واقعے کے بعد کینیڈا نے ایک انڈین سفارت کار کو بھی ملک سے نکال دیا تھا جس پر اس قتل میں ملوث افراد سے رابطوں کا شک تھا۔
انڈیا نے ان الزامات کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔
کینیڈا اور انڈیا کے درمیان سفارتی تعلقات سکھ رہنما کے قتل کے بعد سے تناؤ کا شکار ہیں۔ انڈین حکام کو کینیڈین حکومت سے شکایت ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسندوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

شیئر: