Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان اور بشریٰ بی بی پر ملک چھوڑنے کی پابندی کی سفارش

نیب کی سفارش پر 190 ملین پاونڈ اسکینڈل میں عمران خان سمیت 29 افراد کو ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی گئی۔ فائل فوٹو: پی ٹی آئی فیس بک
پاکستان کی نگران حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کئی مرکزی رہنماوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ یہ سفارش بدھ کو کابینہ کی ایک ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلے کے نتیجے میں کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک اعلٰی عہدیدار نے بتایا کہ عمران خان اور بشری بی بی کے علاوہ یہ پابندی عمران خان کے قریبی ساتھی علی امین گنڈاپور، بشری بی بی کی دوست فرح شہزادی اور پی ٹی آئی کے تمام مرکزی عہدیداروں پر لگائی گئی ہے۔
تاہم وزارت کے حکام نے دیگر افراد کے نام جاری نہیں کیے اور محض اتنا بتایا ہے کہ تمام جانے پہچانے رہنماؤں پر پابندی لگائی گئی ہے۔
عمران خان کے قریبی لوگوں کے علاوہ ان کی پارٹی کے سابق ساتھی پرویز خٹک جنہوں نے اب اپنی الگ جماعت بنا لی ہے ان پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
قبل ازیں وزارت داخلہ نے اپنے ایک اعلامیے میں کہا تھا کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس جس میں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی اور وزیر مواصلات و ریلویز شاہد اشرف تارڑ  نے شرکت کی، اس اجلاس میں 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی۔
حکام نے بتایا کہ نیب کی سفارش پر 190 ملین پاونڈ سکینڈل میں عمران خان سمیت 29 افراد کو ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ 13مختلف افراد کو ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ عدلیہ کی ہدایات پر 7 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق ذیلی کمیٹی کی سفارشات حتمی منظوری کے لیے نگراں وفاقی کابینہ کو ارسال کی جائیں گی۔

شیئر: