Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کا غیرمعمولی اقدام، ’انتہا پسند‘ اسرائیلی آباد کاروں پر سفری پابندیاں

انتونی بلنکن نے اس اقدام کا اعلان گذشتہ ہفتے اسرائیل کو بار بار خبردار کرنے کے بعد کیا (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کے خلاف ایک غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حالیہ حملوں میں ملوث انتہا پسند یہودی آباد کاروں پر سفری پابندیاں عائد کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج سٹیٹ ڈپارٹمنٹ ایک نئی ویزا پابندی کی پالیسی پر عمل درآمد کر رہا ہے جس کے تحت ایسے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں امن، سلامتی یا استحکام کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔ اس میں تشدد کی کارروائیوں کا ارتکاب کرنا یا دیگر ایسے اقدامات کرنا شامل ہیں جو غیر ضروری طور پر عام شہریوں کی رسائی کو محدود کرتے ہیں۔‘
انتونی بلنکن نے اس اقدام کا اعلان گذشتہ ہفتے اسرائیل کو بار بار خبردار کرنے کے بعد کیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ حملوں پر کارروائی کرے گی۔ بلنکن نے انفرادی ویزا پابندیوں کا اعلان نہیں کیا، لیکن حکام نے کہا کہ یہ رواں ہفتے لاگو ہوں گی اور درجنوں آباد کاروں اور ان کے خاندانوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ایسے افراد کے خاندان کے افراد بھی ان پابندیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔‘
تاہم، بیان میں ویزا پابندی کا سامنا کرنے والے کسی بھی فرد کی شناخت نہیں کی گئی، یا یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے افراد کو نشانہ بنایا جائے گا۔
یہ فیصلہ امریکہ اسرائیل تعلقات میں ایک حساس لمحے پر آیا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل پر بین الاقوامی تنقید کے باوجود مضبوطی سے حمایت کی تھی۔
لیکن حالیہ ہفتوں میں انتظامیہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ شہری ہلاکتوں کو محدود کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے کیونکہ اسرائیلی اپنی جارحیت کو بڑھا رہا ہے اور گنجان آبادی والے جنوبی غزہ کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں میں روزانہ کی بنیاد پر دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ حماس نے 12 سو اسرائیلیوں کو ہلاک اور تقریباً 240 کو یرغمال بنایا۔ اور اس کے جواب میں اسرائیل کی غزہ پر بمباری سے 16 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ غزہ میں ’پہنچنے والی امداد کافی نہیں ہے۔ اسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل کے اقدامات ناکافی: امریکہ
امریکہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں ایندھن اور دیگر امداد کی رسائی کی اجازت دینے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ’پہنچنے والی امداد کافی نہیں ہے۔ اسے بڑھانے کی ضرورت ہے اور ہم نے اسرائیل کی حکومت پر یہ واضح کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجاک نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ (امداد) 170 ٹرکوں اور 110،000 لیٹر ایندھن کی یومیہ اوسط سے بہت کم ہے جو 24 سے 30 نومبر کے درمیان جنگ میں وقفے کے دوران فلسطین میں داخل ہوئی۔

شیئر: