شاہی فرامین جاری، کئی شاہی شخصیات اور دیگر حکام کو نئی ذمہ داریاں تفویض
شہزادہ خالد بن سعود بن عبد اللہ بن فیصل کو تبوک کا نائب گورنر بنایا گیا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو متعدد فرامین جاری کرکے کئی شاہی شخصیات اور دیگر حکام کو نئی ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔
خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے شہزادہ فیصل بن سلمان کو نجی مشیر بدرجہ وزیر تعینات کیا ہے۔
شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز کو مدینہ منورہ کا گورنر بدرجہ وزیر مقرر کیا گیا۔
شہزادہ بدر بن سلطان کو مکہ مکرمہ کے نائب گورنر کے عہدے سے سبکدوش کیا گیا جبکہ شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز کو مکہ مکرمہ کا نائب گورنر مقرر کیا ہے۔
ایک اور فرمان کے ذریعے شہزادہ احمد بن فہد بن سلمان کو مشرقی ریجن کے نائب گورنر کے عہدے سے سبکدوش کردیا اور شہزادہ سعود بن بندر بن عبدالعزیز کو مشرقی ریجن کا نائب گورنر بنایا ہے۔
شہزادہ خالد بن سعود بن عبد اللہ بن فیصل بن عبدالعزیز کو تبوک کا نائب گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
شہزادہ خالد بن سطام بن سعود بن عبدالعزیز کو عسیر کا نائب گورنر جبکہ شہزدہ متعب بن مشعل بن بدر بن سعود بن عبدالعزیز کو الجوف کا نائب گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
شاہی فرمان کے تحت شہزادہ منصور بن محمد بن سعد الثانی کو حفر الباطن کے کمشنر کے عہدے سے ہٹا دیا جبکہ شہزادہ عبدالرحمن بن عبداللہ بن فیصل بن ترکی بن فرحان کو حفر الباطن کا کمشنر مقرر کردیا۔
ڈاکٹر ھشام بن عبدالرحمن بن فالح الفالح کو معاون وزیر داخلہ، ڈاکٹر خالد بن محمد بن عبداللہ البتال کو سکریٹری داخلہ مقرر کیا گیا ہے۔
شاہ سلمان نے ڈاکٹر عبداللہ بن احمد المغلوث کو معاون وزیر اطلاعات، ڈاکٹرعبداللہ بن مہدی بن علی جالی کو سیکریٹری عسیر ریجن، مساعد بن عبدالعزیز بن عبداللہ کو سکریٹری مکہ مکرمہ، انجینیئر خلیل بن ابراہیم بن عبداللہ کو نائب وزیر صنعت ومعدنیات اور خالد بن فرید بن عبدالرحمن حضراوی کو مشیر ایوان شاہی مقرر کردیا۔
ایک اور شاہی فرمان کے ذریعے زھیر بن محمد بن عبداللہ الزومان کو ہیومن رائٹس کمیشن کا معاون سربراہ مقرر کیا گیا جبکہ ڈاکٹر یوسف بن صیاح بن نزال البیالی کو اعلی عہدے کے ساتھ جنرل انٹیلی جینس کا نائب سربراہ تعینات کیا گیا۔