شیخ رشید سے راہیں جدا، پی ٹی آئی کا کون سا امیدوار کس کے مدمقابل؟
شیخ رشید سے راہیں جدا، پی ٹی آئی کا کون سا امیدوار کس کے مدمقابل؟
جمعہ 12 جنوری 2024 19:58
بشیر چوہدری -اردو نیوز، اسلام آباد
سیمابیہ طاہر کو راولپنڈی میں شیخ رشید کے مقابلے میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ ملا ہے۔ فائل فوٹو: پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے 266 حلقوں میں سے 233 حلقوں پر امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ کئی سابق وفاقی وزرا سمیت سابق ارکان اسمبلی کو بھی ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔
متعدد وکلا اور نئے چہرے بھی پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
جمعے کی شام بالاخر پاکستان تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پر اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی جس میں سابق سپیکر اسد قیصر سمیت سابق وفاقی وزرا مراد سعید، علی امین گنڈا پور، زرتاج گل اور کئی دیگر ارکان اسمبلی کے نام شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے راولپنڈی کے حلقہ این اے 56 اور 57 میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے انکار کرتے ہوئے ان کے مقابلے میں اپنے دو امیدوار میدان میں اتارے ہیں جن میں ایک خاتون ہیں۔
شیخ رشید کے مقابلہ کرنے والے شہریار ریاض اور سیمابیہ طاہر کون ہیں؟
شیخ رشید کے مقابلے میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 56 سے شہریار ریاض اور این اے 57 سے سیمابیہ طاہر کو تحریک انصاف نے ٹکٹ دیے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہی اور چیئرمین بیرسٹر گوہر سے ملاقاتوں میں ان حلقوں میں امیدوار نہ کھڑے کرنے کی درخواست کی تھی۔
عمران خان نے شیخ رشید احمد کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے کارکنان کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا۔
شہریار ریاض
شہریار ریاض نے 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس سے قبل وہ 2008 میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر راولپنڈی سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ 2013 کے انتخابات میں انہیں ن لیگ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے وہ پارٹی سے دلبرداشتہ ہوئے اور 2018 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔
شہریار ریاض راولپنڈی یوسی ناظم بابو ریاض کے بیٹے ہیں۔ انہوں نے امریکہ کی ٹیکساس یونیورسٹی سے بی بی اے اور سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ راولپنڈی چیمبر اف کامرس کے بھی رکن رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 2002 میں کیا تھا لیکن کامیابی نہ حاصل کر سکے۔
سیمابیہ طاہر
تحریک انصاف نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے مقابلے میں این اے 57 سے سیمابیہ طاہر کو میدان میں اتارا ہے۔
سیمابیہ طاہر پاکستان تحریک انصاف کی دیرینہ کارکن ہیں۔ وہ اسلام آباد ویمن ونگ اور یوتھ ونگ کا حصہ رہی ہیں جبکہ 2018 میں انہوں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پنجاب اسمبلی کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔
سیمابیہ طاہر اس وقت منظر عام پر آئی تھیں جب 2014 کے لاک ڈاؤن کے دوران احتجاج کرتے ہوئے وہ پولیس کے تشدد کا نشانہ بنیں۔ سیمبایہ طاہر سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی ہیں۔
خواجہ آصف بمقابلہ ریحانہ ڈار
ایک اور اہم حلقے میں پاکستان تحریک انصاف نے خواجہ آصف کے مقابلے میں عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں عثمان ڈار کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے اور عمران خان کے خلاف تنقید کے بعد ریحانہ ڈار خود سامنے آئی تھیں اور انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ خواجہ آصف کے مقابلے میں انتخابات میں حصہ لیں گی۔
ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی بھی ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیے تھے لیکن بعد ازاں ٹریبونل نے انہیں الیکشن لڑنے کا اہل قرار دیا۔
خیال رہے کہ 2018 کے الیکشن میں خواجہ آصف کے مقابلے میں عثمان ڈار نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور انہیں خاصا ٹف ٹائم دیا تھا۔
کچھ روز قبل ریحانہ ڈار کے گھر پر پولیس نے مبینہ طور پر چھاپہ بھی مارا تھا جس میں ان کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کے دروازے اور گھر کا ساز و سامان بھی توڑا گیا ہے۔
انہوں نے اس چھاپے کا الزام بھی خواجہ آصف پر لگایا تھا تاہم خواجہ اصف نے انہیں ہتک عزت اور ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہوا ہے۔
بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد وکلا کو بھی پارٹی ٹکٹ جاری
جہاں پاکستان تحریک انصاف نے اپنے کئی اہم رہنماؤں اور نئے چہروں کو ٹکٹ دیے وہیں وکلا نے بھی تحریک انصاف کے ٹکٹوں میں اپنا حصہ وصول کیا ہے اور مجموعی طور پر 17 وکلا نے ٹکٹ حاصل کیے ہیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان ضلع دیر سے جب کہ تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر شیر افضل مروت لکی مروت سے پارٹی کا ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
اسلام اباد کے دو حلقوں میں شعیب شاہین اور علی بخاری ایڈوکیٹ کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔ شعیب عمران خان کے ترجمان کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں جبکہ علی بخاری تحریک انصاف کے حامی صحافیوں کے مقدمات لڑنے میں پیش پیش رہتے ہیں۔
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کو لاہور سے ٹکٹ دیا گیا ہے جبکہ سوات میں مراد سعید کے حلقے میں متبادل امیدوار بھی ایک وکیل ہیں جن کا نام کمال خان ایڈووکیٹ ہے۔
اس کے علاوہ جہلم، سیالکوٹ، سرگودھا اور لاہور کے حلقوں میں بھی وکلا کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔
رحیم یار خان، شکارپور اور کراچی کے متعدد حلقوں میں بھی وکلا کو ٹکٹ دیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ نو مئی کے بعد جب تحریک انصاف کے سیاسی رہنماؤں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرنا شروع کیا تھا اور عمران خان کی عدالت میں پیشیوں کے وقت وکلا ہر وقت ان کے ساتھ ہوتے تھے تو اس وقت عمران خان نے انتخابات میں وکلاء کو ٹکٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔