جدہ(نیوز ڈیسک)سعودی شہریوں نے کابینہ کی جانب سے سالانہ بونس کی منسوخی اور مختلف الاؤنسز میں ترمیم کے فیصلوں کے اجراء کے بعد اخراجات کم کرنے ، کفایت شعاری سے زندگی گزارنے اور مالی امور کو کنٹرول کرنے کا عزم کرلیا۔ سبق ویب سائٹ کے مطابق اطلاعات یہ ہے کہ اکثر لوگوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ گھریلو ملازماؤں اور ڈرائیوروں پر اچھی خاصی رقم خرچ ہورہی ہے اس سے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ فی گھنٹہ کے حساب سے ملازمہ فراہم کرنے والی کمپنی سے رجوع کیا جائے ، اس طرح ملازمہ پر 1500ریال کے بجائے صرف 750ریال ماہانہ خرچ ہونگے اور اس کے دیگر اخراجات سے بھی نجات مل جائے گی۔ کئی خاندانوں نے غیرملکی ڈرائیوروں کے ساتھ تنخواہ کم کرنے یا انہیں وطن واپس بھیجنے کے لئے بات چیت شروع کردی۔ ایک شہری محمد البقمی نے بتایا کہ وہ 2200ریال ڈرائیور پر خرچ کررہا ہے، اب اس نے نئی ایپلیکیشن کی مدد سے ٹیکسی کے ذریعے بچوں کو اسکول لیجانے کا فیصلہ کیا ہے اس پر اس کے 500ریال ماہانہ خرچ ہونگے۔ ایک اور شہری نے کہا کہ میں ہفتے میں ایک بار فیملی کے ساتھ مشہور ریستوران میں عشائیہ کرتا تھا اب ایسا نہیں کروں گا ، ماہانہ ایک ہزار ریال بچاؤنگا۔ ایک اور صاحب نے کہا کہ اسناپ چیٹ کی مشہور شخصیتوں سے ربط و ضبط بند کرونگا کیونکہ ان کی وجہ سے مجھے اپنے اہل خانہ کو معروف ریستورانوں اور تفریح گاہوں پر لیجانا پڑتا تھا۔ کئی شہریوں نے بڑے مکانات چھوڑ کر چھوٹے فلیٹ میں رہائش کا فیصلہ کیا ہے ۔