عدالت نے عمران خان کی اپیل مسترد کرتے ہوئے آر او اور ایپلیٹ ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔
عمران خان کے حلقہ این اے 122 اور این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے تھے۔
کاعذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف عمران خان کے وکلا نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ریٹرننگ افسر اور ایپلیٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔
’عدالت ایپلیٹ ٹربیونل اور ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کلعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔‘
تاہم لارجر بینج نے آر او اور اپیلٹ ٹریبیونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔
عمران خان کے علاوہ لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے متعدد رہنماؤں کے کاغذات مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلیں خارج کر دی ہیں۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکن فل بینچ گذشتہ کئی دنوں سے ان امیدواروں کی اپیلوں پر سماعت کر رہا تھا۔ ان امیدواروں نے ریٹرننگ افسران اور ایپلیٹ ٹربیونلز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلوں کے خلاف رجوع کر رکھا تھا۔
جن امیدواروں کی اپیلیں لاہور ہائی کورٹ نے خارج کی ہیں ان میں پرویز الٰہی، فواد چوہدری، حبا چوہدری، صنم جاوید سمیت کئی امیدوار شامل ہیں۔
چوہدری پرویز الٰہی نے چار حلقوں سے کاغذات جمع کروائے تھے جن کو ریٹرننگ افسران نے مسترد کیا تھا انہوں نے این اے 64،69 اور پی پی 32 اور 34 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔
فواد چوہدری کے کاغذات این اے 60 اور این اے61 سے جمع کروائے تھے جنہیں آر او اور ایپلیٹ ٹربیونل مسترد کیا تھا لاہور ہائی کورٹ نے ان فیصلوں کو برقرار رکھا ہے۔
اس طرح ان کی اہلیہ حبا فواد این اے 61 اور پی پی 26 سے امیدوار تھیں، تاہم بیرون ملک دوروں کی تفصیلات چھپانے پر آر اوز نے ان کے کاغذات مسترد کیے تھے۔ ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی جو حلقہ این اے 150، این اے 151 اور پی پی 218 سے امیدوار تھے کے کاغذات مسترد ہوئے تھے، تاہم ہائی کورٹ نے بھی اس فیصلے سے اتفاق کیا ہے۔
حماد اظہر جنہوں نے لاہور کے حلقہ این اے 129 جہاں مسلم لیگ ن کے حافظ نعمان امیدوار ہیں، سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے کو مسترد کرنے کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ نے بحال رکھا ہے۔
لاہور ہی کے حلقہ این اے 119 سے صنم جاوید نے مریم نواز کے خلاف کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے، تاہم ان کا ذاتی بینک اکاؤنٹ نہ ہونے کی وجہ سے ریٹرننگ افسر اور بعد ازاں ایپلیٹ ٹربیونل نے بھی اس اعتراض کو جائز قرار دیا۔
اب لاہور ہائی کورٹ نے بھی صنم جاوید کی درخواست خارج کر دی ہے۔