کراچی: شہریوں کے ووٹ رہائشی حلقوں سے باہر منتقل ہونے کی شکایات
کراچی: شہریوں کے ووٹ رہائشی حلقوں سے باہر منتقل ہونے کی شکایات
بدھ 7 فروری 2024 16:06
سیاسی جماعتیں انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد اب ووٹرز کو پولنگ سٹیشنز تک لانے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سیاسی جماعتیں انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد اب ووٹرز کو پولنگ سٹیشنز تک لانے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔
نئی حلقہ بندیوں کے حساب سے ووٹرز کو ان کے پولنگ سٹیشن کی تلاش میں مدد اور پولنگ سٹیشن تک پہنچنے کے لیے سیاسی جماعتیں سرگرم ہیں۔ 8300 پر شناختی کارڈ نمبر بھیج کر جہاں پولنگ سٹیشنز کی معلومات حاصل کی جارہی ہے وہیں ووٹرز کے ووٹ دوسرے حلقوں میں ٹرانسفر ہونے کی شکایات بھی سامنے آرہی ہیں۔
کراچی ضلع جنوبی کے رہائشی عامر اشرف نے بتایا کہ وہ کئی دہائیوں سے سٹی ریلوے کالونی میں رہائش پذیر ہے، ان کا کہنا ہے ’میں نے 8300 پر اپنے ووٹ کی معلومات کے لیے اپنا شناختی کارڈ کا نمبر سینڈ کیا تو معلوم ہوا کہ میرا ووٹ اب ریلوے کالونی میں نہیں بلکہ ہجرت کالونی سلطان آباد میں کاسٹ ہوگا جبکہ میری اہلیہ کا ووٹ پرانے پولنگ سٹیشن ریلوے کالونی میں ہی رجسٹرڈ ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح علاقے میں کئی افراد ایسے ہیں جن کا ووٹ ان کے رہائشی علاقے سے دوسرے علاقے میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ’ہم نے تو اپنے گھر کے پتے کی تبدیلی یا ووٹ کی تبدیلی سمیت الیکشن کمیشن کو کوئی درخواست نہیں دی تھی۔‘
کراچی ضلع شرقی کے علاقے پی ای سی ایچ کے رہائشی شفیق احمد کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔ وہ تین دہائیوں سے کراچی میں رہائش پذیر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کا ووٹ کراچی میں رجسٹرڈ تھا اور ماضی کے کئی انتخابات میں وہ ووٹ بھی کاسٹ کرچکے ہیں۔
’اب کی بار ووٹ چیک کیا تو معلوم ہوا کہ میرا ووٹ پنجاب میں منتقل کردیا گیا ہے، میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کراچی میں ہی رہتا ہوں، بچے بھی یہی تعلیم حاصل کررہے ہیں، اب ہم چاہ کر بھی اس بار اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کرسکیں گے۔‘
الیکشن کمیشن سندھ کے ترجمان کے مطابق ووٹرز لسٹ میں نام کے اندراج اور حلقے کی تفصیلات الیکشن کمیشن مسلسل جاری کرتا رہا ہے۔
ووٹرز کو ان کے ووٹ کے حوالے سے مکمل آگاہی فراہم کرتے رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے یہ پیغام بھی جاری کیا تھا کہ اگر ووٹرز کو کسی قسم کی کوئی شکایت یا انتخابی حلقے سے متعلق کسی قسم کی تبدیلی درکار ہو تو وہ مقررہ وقت میں کروا سکتے تھے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائیٹ کے مطابق ووٹنگ لسٹ میں اپنی رجسٹریشن چیک کرنے کے دو طریقے ہیں۔ ایک ایس ایم ایس اور دوسرا ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر (ڈی ای سی) کے دفتر میں موجود لسٹ کے ذریعے ووٹ کا معلوم کیا جاسکتا ہے۔
نادرا کے تعاون سے عوام ایس ایم ایس 8300 پر اپنا قومی شناختی کارڈ بھیجیں تو جواب میں ووٹرز کے انتخابی علاقے کا نام، بلاک کوڈ اور سیریل نمبر سمیت دیگر معلومات موصول ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ووٹرز ڈی ای سی کے دفاتر میں موجود ووٹرز لسٹ میں بھی اپنا ووٹ چیک کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سیاسی جماعتوں نے علاقائی سطح پر گاڑیوں اور رکشوں کی بکنگ شروع کی ہے جن میں ووٹرز کو ان کے گھروں سے پولنگ سٹیشنز تک آنے جانے کی سہولت فراہم کریں گے۔
کراچی جوبلی کے علاقے میں پرائیویٹ ٹرانپسورٹ کمپنی چلانے والے محمد کاشف صالح نے اردو نیوز کو بتایا کہ الیکشن دن کے لیے انہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کو 65 گاڑیاں ڈرائیور کے ساتھ کرائے پر دی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ گاڑیاں شہر کے مختلف علاقوں میں سیاسی جماعتوں نے بک کروائی ہیں۔ یہ گاڑیاں الیکشن کے روز ووٹرز کو ان کے گلی محلوں سے پولنگ سٹیشنز تک لانے اور لے جانے کے لیے استعمال کی جائیں گی۔