Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری نتائج کے اعلان سے قبل ہی مختلف سیاسی جماعتوں کا جشن

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں اور کارکنوں نے پارٹی دفتر کے باہر جشن منانا (فائل فوٹو: مصطفیٰ کمال، فیس بک پیج)
پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج ابھی تک نہیں آ سکے لیکن کئی سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی جیت کے دعوؤں کے ساتھ سرکاری نتائج کے بغیر ہی جشن منانا شروع کر دیا ہے۔
جمعرات کو ہونے والے انتخابات کے بعد ابتدائی نتائج آنا شروع ہوئے لیکن پھر یہ سلسلہ رک گیا اور جمعے کی صبح ساڑھے چار بجے تک صرف خیبرپختونخوا اسمبلی کے چند ہی نتائج ہی جاری ہو سکے تھے۔
دوسری جانب مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے جیت کے دعوؤں کے ساتھ جشن منانا شروع کر دیا گیا۔ سب سے پہلے کراچی سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے 18 نشستوں پر واضح برتری کا دعویٰ کیا۔
اس حوالے سے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ’ہمارے پولنگ ایجنٹس نتائج لے کر پہنچ رہے ہیں۔‘ اس کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں پارٹی دفتر کے باہر جشن منانا شروع کر دیا۔
اگرچہ مقامی میڈیا پر آنے والی خبروں اور نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار بظاہر آگے دکھائی دے رہے ہیں لیکن سرکاری نتیجے کے بغیر تحریک انصاف نے بھی دعویٰ کیا کہ انہیں قومی اسمبلی کی 130 سے زائد نشستوں پر انہیں واضح برتری حاصل ہو گئی ہے اور وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے الگ الگ ویڈیو پیغامات میں جیت کے دعوے کیے۔ پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر میں کارکن جشن منا رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی سندھ میں سادہ اکثریت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ سندھ میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان نے بھی قومی اسمبلی کی 17 نشستوں پر برتری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’10 سے زائد حلقوں میں ہم مقابلے میں دوسری پوزیشن پر ہیں۔ ان میں اپر دیر، لوئر دیر، بونیر، کراچی، گوادر، ڈی جی خان، بلوچستان اور دیگر علاقے شامل ہیں۔
جماعت اسلامی نے بلوچستان اسمبلی کے جعفرآباد کے حلقہ پی بی 16 پر بڑا اپ سیٹ کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے جس کے مطابق جماعت اسلامی امیدوار عبدالمجید بادینی 19189 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں اور انہوں نے مسلم لیگ ن کی امیدوار راحت فاٸق جمالی کو شکست دی جو 14231 ووٹ حاصل کر سکیں۔
مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان مختلف حلقوں میں اپنی اپنی جیت کے دعوے کرتے ہوئے جشن منا رہے ہیں۔
سیالکوٹ سے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے آزاد امیدوار ریحانہ ڈار کے خلاف 30 ہزار کی برتری کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کے کارکنوں نے بھی جشن منانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
لاہور میں آزاد امیدوار لطیف کھوسہ کے حامی بھی ان کی رہائش گاہ پر کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے جشن منا رہے ہیں۔
سیاسی جماعتوں کے دعوے اور جشن تو جاری ہیں لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے ابھی تک صرف چند ہی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔

شیئر: