’زائرین عبادت میں زیادہ وقت گزاریں‘ شیخ السدیس کی رمضان المبارک کی آمد پر مبارکباد
سعودی عرب کے لیے حرمین شریفین کی خدمت ایک انمول اعزاز ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
حرمین شریفین میں دینی امور کے سربراہ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمن السدیس نے رمضان المبارک کی آمد پر شاہ سلمان بن عبد العزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، سعودی عوام اور تمام مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’اس سال ماہ رمضان صحت وسلامتی کے ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کےلیے امن اور بہتری لائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب کے لیے حرمین شریفین، عمرہ و حج زائرین کی خدمت ایک انمول اعزاز ہے۔‘
’شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی قیادت میں زائرین کے آرام و راحت اور امن و سلامتی کے انتظامات میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی جائے گی۔‘
اس سال 2024 میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں زائرین کی آمد متوقع ہے۔
شیخ السدیس کا کہنا تھا ’رمضان آپریشنل پروگرام کا آغاز کیا جا چکا ہے جس کا محور زائرین کی خدمت، مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں زائرین کے تجربات کو بہتر بنانا اور سعودی قیادت کی امنگوں کے مطابق حرمین شریفین میں عبادت کے لیے مناسب روحانی ماحول کی فراہمی ہے۔‘
انہوں نے کہا ’ رمضان سیزن کو سعودی قیادت کی ہدایات کے مطابق کامیاب بنانے کےلیے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا جائے۔‘
’زائرین عبادت میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں اور فوٹو گرافی میں مصروف نہ ہوں۔ مطاف اور راہداریوں میں اژدہام اور دھکم پیل سے گریز کیا جائے۔‘
انہوں نے خواتین کے حوالے سے کہا کہ’ وہ حجاب کا خصوصی خیال رکھیں اور جو لوگ بچوں کو ساتھ لائیں وہ انہیں حرمین شریفین کے آداب بھی سکھائیں۔‘
شیخ السدیس نے کہا’ ہمیں اپنی سلامتی اور صحت کا خیال رکھنا چاہیے اور کوشش کی جائے کہ کسی مسلمان بھائی کو اپنے قول و فعل سے کوئی نقصان نہ پہنچے۔‘
انہوں نے کہا ’دعا ہے اللہ تعالی ہمارے نیک اعمال کو قبول کرے۔ رمضان کے بابرکت مہینے کو نیکیوں اور عبادت کا مہینہ بنائے۔‘
یاد رہے کہ سعودی سپریم کورٹ نے اتوار کی شام اعلان کیا تھا کہ رمضان المبارک پیر11 مارچ سے شروع ہوگا۔
اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینے میں مسلمان طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں اور کھانے پینے سے اجتناب کرتے ہیں۔
رمضان کے دوران روزہ رکھنا اسلام کے پانچ بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے اور اس کا مقصد روحانیت، صبر اور خیرات کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔