دبئی ..... ترک وزیر خارجہ مولود اوغلو نے واضح کیا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ہی قطر بحران حل کراسکتے ہیں۔ترکی، شاہ سلمان اورقطر کا بائیکاٹ کرنے والے ممالک کے قائدین و رہنماﺅں کے ساتھ رابطے کرکے نقطہ ہائے نظر کی خلیج پاٹنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ کام رمضان المبارک کے اختتام سے قبل انجام دینے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اوغلو نے بتایا کہ صدر رجب طیب اردگان کا آخری بیان سعودی عرب کے خلاف نہیں تھا۔انہوں نے دوحہ کے دورے کے موقع پر کہا کہ خطے کے تمام ممالک ہمارے برادر ہیں ۔ ہماری نظر میں سب برابر اور انتہائی اہم ہیں۔ قطری بحران کو جلد از جلد حل کرانے کیلئے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔ رمضان کے اختتام سے قبل اس مسئلے کے حل کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔اوغلو نے کہا کہ خطے کے رہنماﺅں کے نام پیغام لیکر پہنچا ہوں ، مجوزہ حل پیش کئے گئے ہیں۔اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ مختلف فریقوں کے درمیان حائل مسائل حل ہوجائیں۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر اردگان نے اپنے بیان میں سعودی عرب کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ سعودی عرب کے کسی قائد پر نکتہ چینی کی ۔ انہوں نے سعودی عرب کی کسی بھی شخصیت کا نام اپنے بیان میں نہیں لیا۔ ترک صدر خادم حرمین شریفین کا بہت زیادہ احترام کرتے ہیں۔ وہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ شاہ سلمان ہی اس بحران کو حل کراسکتے ہیں۔انہوں نے سعودی عرب پر کوئی نکتہ چینی کی اورنہ کسی اور ملک کو اپنی نکتہ چینی کا ہدف بنایا۔ وہ اپنے افکار اور رجحانات کے سلسلے میں بہت زیادہ واضح اور صریح تھے۔انہوں نے اس مسئلے کے حل میں اپنے ملک کی جانب سے ضروری کردارادا کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ صدر اردگان ، قطری بحران پر اپنے فرانسیسی ہم منصب اور قطری امیر کے ساتھ مذاکرات کرینگے۔ وہ امریکی صدر سے بھی اس مسئلے پر مذاکرات کا پروگرام بنائے ہوئے ہیں۔