Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں بچوں کی لڑائی میں 12 سالہ لڑکا قتل

پولیس نے لاش تحویل میں لے کر سول ہسپتال کوئٹہ پہنچائی۔ (فوٹو: فیس بک)
کوئٹہ میں  بچوں کی لڑائی میں بارہ سالہ بچہ مارا گیا۔ پولیس نے قتل کے الزام میں چار  کم عمر لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ڈی ایس پی اسحاق علی چنگیزی نے اردو نیوز کو بتایا کہ  واقعہ دو روز قبل تھانہ گوالمنڈی کی حدود میں سرکی روڈ پر رحمت کالونی میں پیش آیا جہاں 12 سالہ اسد شبیر کی لاش گھر کے قریب گلی میں ملی۔
انہیں سر پر چوٹ لگی تھی تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انہیں کس نے مارا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق پولیس نے علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھی تو پتہ چلا کہ  بچوں کی لڑائی ہوئی۔
فوٹیج میں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ  کچھ بچے  اسد کو دھکا مارتے ہیں جس سے وہ نالے کی جانب گر جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ  اسد کے ساتھ لڑائی کرنے والے بچے مدرسے کے طالب علم  ہیں اور وہ روزانہ گھروں سے مفت روٹی اور سالن جمع کرنے محلے آتے تھے۔ معلوم نہیں ان کی کس بات پر لڑائی ہوئی لیکن ہاتھا پائی کے دوران بچوں نے ملکر اسد کو مارا پیٹا اور دھکے دیے۔
پولیس افسر کے مطابق دھکا لگنے سےبچہ گرا تو ان کا سر سیمنٹ پر لگا اور اسے عقبی حصے میں زخم لگا اور موقع پر ہی موت ہوگئی۔
پولیس نے لاش تحویل میں لے کر سول ہسپتال کوئٹہ پہنچائی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے معائنہ کرنے کے بعد بتایا کہ بچے کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج سے  شناخت کے بعد  لڑکوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
ان کی عمریں 12 سے 15 سال کے درمیان ہیں۔ ان کی اسد سے معمولی بات پر جھگڑا ہوا تھا۔
کیس کو مزید تفتیش کے لیے سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ ( سی ایس آئی ڈبلیو) کے حوالے کردیا گیا ہے۔
علاقے کے رہائشیوں کے مطابق مقتول بچے کے اہل خانہ ایک ہفتہ قبل ہی اس علاقے منتقل ہوئے تھے۔
 

شیئر: