Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیپال کرکٹر سندیپ لمیچھانے ریپ کے الزام سے بری، دوبارہ کھیلنے کی اجازت

سندیپ لمیچھانے پر کھٹمنڈو کے ہوٹل میں 17 سالہ لڑکی کا ریپ کرنے کا الزام عائد ہوا تھا (فوٹو: کرک انفو)
نیپال کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سندیپ لمیچھانے کو عدالت نے ریپ کے الزام سے  بری کر دیا ہے اور انہیں فوری طور دوبارہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
کرک انفو کے مطابق انہیں ممکنہ طور پر آئندہ ماہ شروع ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے نیپال کی ٹیم میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
عدالت کے فیصلے کے فوراً بعد کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال (سی اے این) نے تصدیق کی کہ لمیچھانے کو ٹی20 ورلڈ کپ کے سکواڈ میں شامل کیا جائے گا جو آئی سی سی کی منظوری سے مشروط ہے۔ 
آئی سی سی نے شرکت کرنے والی تمام 20 ٹیموں کو 25 مئی تک کا وقت دیا ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے اپنے حتمی 15 رکنی سکواڈ کے نام جمع کرائیں جو دو سے 29 جون تک ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں کھیلا جائے گا۔
سی اے این کے ترجمان نے کہا کہ ’چونکہ ہائی کورٹ نے سندیپ لمیچھانے کو تمام الزامات سے بری کر دیا ہے، اس لیے وہ اب ہر طرح کی کرکٹ کھیلنے کے لیے کلیئر ہو گئے ہیں۔‘
واضح رہے کہ اکتوبر 2022 میں سندیپ لمیچھانے کو دارالحکومت کھٹمنڈو کے ایئر پورٹ پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ سندیپ لمیچھانے پر کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل میں ایک 17 سالہ لڑکی کا ریپ کرنے کا الزام عائد ہوا تھا۔
کرک انفو کے مطابق سندیپ لمیچھانے کا جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری ہوا تھا جس کے بعد انہیں ایئرپورٹ پر اترتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اس کے بعد دسمبر 2023 میں لمیچھانے پر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہو گیا تھا۔
سندیپ لمیچھانے ایک زمانے میں نیپال میں کرکٹ کے فروغ کی علامت سمجھنے جانے والے لیگ سپنر تھے اور ان کی گراؤنڈ پر کارکردگی نے اس ملک کی کرکٹ کو کافی آگے بڑھایا۔

شیئر: