Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ خوش تو آپ کا کیجریوال بھی خوش‘، دہلی کے وزیراعلیٰ آج واپس جیل جائیں گے

سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو 21 دن کی عبوری ضمانت دی تھی (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ وہ عبوری ضمانت ختم ہونے کے بعد آج تہاڑ جیل میں خود کو جیل حکام کے حوالے کر دیں گے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ سینٹرل جیل میں خود کو حکام کے حوالے کرنے سے قبل وہ راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی اور کناٹ پلیس میں پراچن ہنومان مندر جائیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں اروند کیجریوال نے کہا کہ ’میں سپریم کورٹ کے حکم پر 21 دنوں کے لیے انتخابی مہم کے لیے باہر آیا تھا۔ میں قابلِ احترام سپریم کورٹ کا بے حد مشکور ہوں۔ آج میں تہاڑ جیل میں خود کو سرینڈر کر دوں گا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’میں دوپہر 3 بجے گھر سے نکلوں گا۔ سب سے پہلے میں راج گھاٹ جاؤں گا اور مہاتما گاندھی کو خراجِ عقیدت پیش کروں گا۔ وہاں سے میں ہنومان جی کا آشیرواد لینے کناٹ پلیس میں ہنومان مندر جاؤں گا۔‘
اروند کیجریوال نے کہا کہ ’وہاں سے پارٹی آفس جا کر تمام کارکنوں اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کروں گا۔ وہاں سے میں پھر تہاڑ کے لیے روانہ ہو جاؤں گا۔ آپ سب اپنا خیال رکھیں۔ میں جیل میں آپ سب کا خیال رکھوں گا۔ اگر آپ خوش ہیں تو آپ کا کیجریوال بھی جیل میں خوش ہو گا۔‘
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات کی مہم چلانے کے لیے سپریم کورٹ کے حکم پر عبوری ضمانت پر 10 مئی کو جیل سے رہا کیا تھا۔
عدالت نے انہیں 21 دن کی عبوری ضمانت دی تھی اور انہیں دو جون کو تہاڑ جیل خود کو سپرنٹنڈنٹ کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل انہوں نے اپنی بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے عبوری ضمانت میں سات دن کی توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ضمانت میں توسیع کی درخواست میں انہوں نے موقف اپنایا تھا کہ انہیں طبی ٹیسٹ کروانے کے لیے وقت درکار ہے کیونکہ ان کا وزن کم ہو رہا ہے تاہم، سپریم کورٹ رجسٹری نے ان کی درخواست کو فوری طور پر فہرست میں شامل نہیں کیا۔
اس کے بعد انہوں نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے خصوصی سی بی آئی-ای ڈی عدالت کا رخ کیا۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ درخواست طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی تھی نہ کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے۔
 55 سالہ عام آرمی پارٹی کے لیڈر کو 21 مارچ کو انفوسمینٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ سنہ 2022 میں دہلی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ ’شراب پالیسی‘ جس نے دارالحکومت میں شراب کی فروخت پر حکومت کا کنٹرول ختم کر دیا تھا، مبینہ طور پر نجی خوردہ فروشوں کو ناجائز فائدہ پہنچانے کی وجہ بنی۔

شیئر: