Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکمل جنگ کی صورت میں اسرائیل میں کوئی جگہ نہیں بچے گی: حسن نصر اللہ

حسن نصر اللہ نے کہا کہ نے کہا کہ اسرائیل کو ’ہم سے زمینی، فضائی اور ہوائی راستے سے حملہ آور ہونے کی توقع کرنی چاہیے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
لبنانی عسکریت پسند گروہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ ان کے گروہ کے خلاف مکمل جنگ کی صورت میں اسرائیل میں ’کوئی جگہ‘ نہیں چھوڑی جائے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حسن نصر اللہ نے بدھ کو ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ ’دشمن اچھی طرح جانتا ہے کہ ہم نے خود کو بدترین حالات کے لیے تیار کر رکھا ہے۔ اور کوئی بھی جگہ ہمارے راکٹوں سے نہیں بچ سکتی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسرائیل کو ’ہم سے زمینی، فضائی اور ہوائی راستے سے حملہ آور ہونے کی توقع کرنی چاہیے۔‘
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دشمن کو واقعی ڈر ہے کہ مزاحمت شمالی اسرائیل کے خطے الجليل میں گھس جائے گی۔‘
’یہ لبنان پر مسلط کی جانے والی جنگ کے تناظر میں ممکن ہے۔‘
لبنان کی طاقتور تحریک حزب اللہ، فلسطینی عسکری تنظیم حماس کی اتحادی ہے۔ حماس کے گذشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملے، جس سے غزہ میں جنگ شروع ہوئی، کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان روزانہ سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔
ان دونوں دشمنوں، جن میں آخری مرتبہ سنہ 2006 میں جنگ ہوئی تھی، کے درمیان حالیہ ہفتوں میں تناؤ میں شدت آئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ ’لبنان میں حملے کے آپریشنل منصوبوں کی منظوری اور توثیق کی گئی ہے۔‘

حالیہ ہفتوں میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں شدت آئی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

اس سے قبل وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا تھا کہ ’مکمل جنگ‘ میں حزب اللہ تباہ ہو جائے گی۔
حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے ایرانی حمایت یافتہ گروہ کو بتایا گیا کہ اگر حزب اللہ نے اسرائیلی ہوائی اڈوں پر حملہ کیا تو اسرائیل قبرص میں موجود ایئرپورٹس اور اڈے استعمال کر سکتا ہے۔
قبرص یورپی یونین کا رکن ہے اور اس کے اسرائیل اور لبنان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
تاہم حزب اللہ کے سربراہ نے دھمکی دی کہ ’لبنان کو نشانہ بنانے کے لیے قبرصی ایئرپورٹس اور اڈے اسرائیلی دشمن کے لیے کھولنے کا مطلب یہ ہو گا کہ قبرصی حکومت جنگ کا حصہ ہے، اور مزاحمت جنگ کے حصے کے طور پر اس سے نمٹے گی۔‘

شیئر: