Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہین آفریدی پر کوچز اور ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ بُرے برتاؤ کا الزام

وہاب ریاض نے سلیکشن کمیٹی پر دباؤ ڈال کر بعض کھلاڑیوں کے لیے راہ ہموار کرنے کے الزام کی تردید کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ ہو رہی ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دوسرے روز بھی کوچز کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔  
محسن نقوی سے ملاقاتوں میں کوچز نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق پر چند مخصوص کھلاڑیوں کی طرف داری کا الزام عائد کیا اور یہ بھی کہا گیا کہ جن کھلاڑیوں کی طرف داری کی گئی انہوں نے اچھا کھیل بھی پیش نہیں کیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق شاہین آفریدی نے ورلڈ کپ کے دوران ٹیم مینجمنٹ اور کوچز کے ساتھ بُرا برتاؤ کیا جس کا مینیجرز نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ اس بات کی بھی تحقیقات ہو رہی ہیں کہ شاہین آفریدی کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا گیا۔
کوچز کی جانب سے چیئرمین پی سی بی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ٹیم کے اندر مختلف کھلاڑیوں نے لابیز بنائیں جبکہ کئی کھلاڑیوں کو غیر سنجیدہ بھی قرار دیا گیا۔
ان خبروں کے بعد شاہین آفریدی تاحال خاموش ہیں، البتہ وہاب ریاض نے ایک ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ان بیانات سے اتفاق نہیں کرتے۔
وہاب ریاض نے اس بات کہ تردید کی ہے کہ انہوں نے سلیکشن کمیٹی پر دباؤ ڈال کر بعض کھلاڑیوں کے لیے راہ ہموار کی۔ سابق سلیکٹر کا کہنا ہے کہ ’ایک ووٹ سے کیسے چھ ممبران کی رائے تبدیل کی جا سکتی ہے؟‘
بدھ کو پی سی بی نے ایک مختصر بیان میں بتایا کہ وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو سلیکشن کمیٹیوں سے الگ کر دیا گیا ہے۔ اب دونوں کی مین اور ویمن سلیکشن کمیٹی میں مزید خدمات درکار نہیں ہیں۔
وہاب ریاض سے ٹیم کے سینیئر مینیجر کا عہدہ بھی واپس لے لیا گیا ہے جبکہ ٹیم مینیجر منصور رانا کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ 

شیئر: