Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باپ نے اپنے جگر کا ٹکڑا عطیہ کر کے چار سالہ بیٹی کی جان بچا لی

  باپ اور شوہر کے طور پر جگر کا عطیہ دینے کا فیصلہ کرنا آسان تھا (فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات ابوظبی میں مقیم انڈین شہری نے جگر کے جنیاتی مرض میں مبتلا اپنی بیٹی کی جان بچانے کے لیے اپنے جگر کا ٹکڑا عطیہ کیا ہے۔
ایک باپ نے ایسا تحفہ دیا ہے جو ان کی بیٹی کو ایک عام بچپن گزارنے کا موقع دے گا۔ 
امارات الیوم کے مطابق اس سے پہلے 40 سالہ عمران خان اپنی پہلی بیٹی  شائنا کو جو جگر کے اسی جنیاتی مرض میں مبتلا تھی کھو چکے ہیں۔
حیدر آباد دکن سے تعلق رکھنے والے انڈین شہری جو ایک زرعی کمپنی میں کام کرتے ہیں بتایا ’ انہیں اپنی دوسری بیٹی چار سالہ رضیہ خان کے کھوجانے کا خدشہ تھا‘۔
ابوظبی کے برجیل میڈیکل سٹی میں رضیہ خان کی سرجری کی گئی جو کامیاب رہی جو امارت میں لیونگ ڈونر کا پہلا بچوں کا لیور ٹرانسپلانٹ ہے۔
چار سالہ رضیہ میں ایک نایاب جنیاتی مرض کی تشخیص ہوئی تھی جسے پروگریسیو فیملینئل انٹرا ہیپیٹک کولیسٹسیس ٹائپ تھری کہا جاتا ہے۔
عمران اور ان کی اہلیہ اس مرض کے تباہ کن اثرات سے واقف تھے۔ تین سال قبل اسی مرض میں مبتلا وہ اپنی پہلی بیٹی کو کھو چکے تھے اور اب دوسری بیٹی کو نہیں کھونا چاہتے تھے۔

رضیہ نے اب بہن بھائیوں کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے’ ایک  باپ اور شوہر کے طور پر جگر کا عطیہ دینے کا فیصلہ کرنا آسان تھا‘۔
برجیل میڈیکل سٹی کے ڈاکٹر ریحان نے بتایا’ 12 گھنٹے جاری رہنے والی سرجری میں ماہرین کی ایک ٹیم نے حصہ لیا۔  ڈونر آپریشن اور ٹرانسپلانٹ بیک وقت کیے گئے‘۔
انڈین شہری نے بتایا’ ان کی بچی اب تیزی سے صحت یاب ہورہی ہے۔ اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھیلنا شروع کردیا ہے۔ اب وہ بہتر ہے، چل پھر سکتی ہے اور خوش رہتی ہے‘۔

شیئر: