Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرقانونی طور پر سیاسی پناہ لینے والے پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا حکم واپس

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت یہ حکم نامہ فوری طور واپس لے گی اور پاسپورٹ کا اجرا بحال کیا جائے گا (فوٹو: وزارت خارجہ)
پاکستان کی وفاقی حکومت نے غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک جانے اور وہاں جا کر سیاسی پناہ لینے والوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا حکم نامہ واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 
اس سلسلے میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس سوموار کو اسلام آباد میں ہوا جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ 
اجلاس میں سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری داخلہ، ڈی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور مختلف وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ 
اجلاس میں پانچ جون 2024 کو جاری کیے گئے پالیسی ڈائریکٹیو، جس کے تحت بیرون ملک جا کر سیاسی پناہ لینے کی کوشش کرنے والوں یا پہلے سے پناہ گزین پاکستانی شہریوں کو پاسپورٹ کے اجراء پر پابندی عائد کی گئی تھی، کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت یہ حکم نامہ فوری طور واپس لے گی اور پاسپورٹ کا اجرا بحال کیا جائے گا۔ 
خیال رہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے یورپی ممالک کے دورے اور یورپی حکام سے ملاقاتوں کے بعد سیاسی پناہ کے خواہشمند پاکستانی شہریوں کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کا حکم نامہ جاری کروایا تھا۔ 
اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نے اس حوالے سے اقدامات اور صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے کوششں بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ جلد ہی اس میں بہتری آ جائے گی۔ 
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارت داخلہ ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اس حوالے سے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرتے ہوئے فاسٹ ٹریک بنیادوں پر 45 روز میں تمام بیک لاگ کلیئر کریں گے۔ 

شیئر: