دوحہ.... قطر کے سابق امیر اور الجزیرہ چینل نے امریکہ کوالقاعدہ کے رہنما خالد شیخ اور رمزی کی کراچی میں ٹھکانے سے آگاہ کیا تھا۔ اس موقع پر سی آئی اے کے سربراہ جارج ٹینٹ نے اپنے حاضرین کوبتایا تھا کہ قطر نے ہمیں حیرت انگیز تحفہ دیا ہے۔ پھر سابق امیر قطر کی طرف سے اس تحفے کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یسری فودة سمیت الجزیرہ چینل کے اعلیٰ عہدیداروں نے ان دونوں القاعدہ رہنماﺅں سے ملاقات کی ہے۔ خالد شیخ اور رمزی بن شیبہ سے جو معلومات ملی تھیں انکا بھی تذکرہ کیا تھا۔ سی آئی اے کے سربراہ نے فخریہ انداز میں کہا کہ ہمیں بہت بڑا تحفہ ملا ہے۔ انہی دونوں نے امریکہ کی ایٹمی تنصیبات پر القاعدہ حملے کی منسو خی کے پروگرام سے آگاہ کیا تھا۔ ” نہایہ عصر الجزیرہ “کے مصنف نے الجزیرہ چینل کے یکایک عروج اور زوال کی کہانی بیان کی ہے۔ کتاب میں انکشاف کیا گیا کہ الجزیرہ چینل کے عروج کا باعث 11ستمبر کے طیارہ حملوں کے بعد القاعدہ کے قائدین کے بیانات بنے تھے یہ سارے بیانات قطر کے سابق امیر شیخ حمد بن خلیفہ ال ثانی نے ایک طرف الجزیرہ چینل اور دوسری جانب سی آئی اے کے سربراہ جارج ٹینٹ کو فراہم کئے تھے۔ قطر کے سابق امیر کا بنیادی ہدف سی آئی اے کے سربراہ کی رضا کا حصول، سعودی عرب کو زک پہنچانا اور محدود رقبے معمولی حیثیت والے ملک کو اس کے حجم او رقد سے زیادہ بڑا مقام دلانا تھا۔