Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدھیہ پردیش میں انڈین فوج کے دو افسران پر تشدد، گرل فرینڈ کے ساتھ گینگ ریپ

افسران جام گیٹ کے علاقے میں دو خواتین دوستوں کے ساتھ پکنک کے لیے نکلے تھے (فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
انڈین ریاست مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں پکنک پر گئے دو فوجی افسران کو مارا پیٹا گیا اور ان کی دو خواتین سہیلیوں میں سے ایک کو مسلح افراد نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ میں پولیس کے حوالے سے بتایا گیا کہ بدھ کو یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب میجر رینک کے دو افسران، جو ضلع کی مہو چھاؤنی میں آرمی وار کالج میں زیر تربیت تھے، جام گیٹ کے علاقے میں دو خواتین دوستوں کے ساتھ پکنک کے لیے نکلے تھے۔
جب یہ گروہ علاقے میں پہنچا تو پستول، چاقو اور لاٹھیوں سے مسلح چھ افراد نے ان کی کار کو گھیر لیا۔ انہوں نے دو فوجی افسران اور ان کی دوستوں پر حملہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ان کے بٹوے اور دیگر قیمتی اشیا بھی چھین لیں۔
اس کے بعدان افراد نے ایک افسر اور ایک خاتون کو یرغمال بنایا اور دوسرے افسر اور خاتون کو رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان لینے کے لیے روانہ کیا۔
رہا ہونے والے افسر نے اپنے کمانڈنگ آفیسر (سی او) کو واقعے کی اطلاع دی جس کے بعد پولیس متحرک ہو گئی اور موقع پر پہنچ گئی۔
پولیس کے موقعے پر پہنچتے ہی حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔ چاروں افراد کو طبی معائنے کے لیے مہو سول ہسپتال لایا گیا اور ڈاکٹروں کے مطابق افسران کے جسموں پر زخموں کے نشانات تھے۔ ان میں سے ایک خاتون کو حملہ آوروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا جس کی میڈیکل رپورٹ نے تصدیق کی۔ اس واقعہ کے بعد مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اندور پولس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا اور باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے دس ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں۔
واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اندور کے ایس پی رورلہ ہٹیکا وسال نے کہا کہ ’ہمیں اطلاع ملی کہ چار افراد، دو مرد اور دو خواتین پر چھ افراد نے جام گیٹ پر حملہ کر کے لوٹ لیا، ہم نے فوری طور پر اپنی ٹیم روانہ کی اور دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔‘
اپوزیشن کی مدھیہ پردیش حکومت پر تنقید
مہو واقعہ کے بعد کئی اپوزیشن لیڈروں نے موہن یادو کی مدھیہ پردیش حکومت پر تنقید کی۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ریاست میں امن و امان کو ’تقریباً ناپید‘ قرار دیا۔
انہوں نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’مدھیہ پردیش میں دو فوجی افسران کے خلاف تشدد اور ان کی خاتون ساتھی کا ریپ پورے معاشرے کو شرمندہ کرنے کے لیے کافی ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں امن و امان تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے اور خواتین کے خلاف روز بروز بڑھتے ہوئے جرائم انتہائی تشویشناک ہیں۔‘
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بھی مدھیہ پردیش حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے اس واقعہ کو ’دل دہلا دینے والا‘ قرار دیا۔

شیئر: