انڈیا: گائے کا گوشت پکانے کی شکایت پر انجینیئرنگ کے طلبہ ہاسٹل سے بےدخل
ذرائع کے مطابق طلبہ نے کیمپس چھوڑ دیا ہے۔ فوٹو: انڈین ایکسپریس
انڈیا کی ریاست اوڈیشا میں پرالا مہاراجہ انجینیئرنگ کالج کے سات طلبہ کو بیف یعنی بڑا گوشت پکانے پر ہاسٹل سے نکال دیا گیا۔
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے جس کے بعد کالج کے قریب پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
ریاست اوڈیشا کے شہر براہماپور میں واقع انجینیئرنگ کالج کے سٹوڈنٹس ویلفیئر کے ڈین نےجمعرات کو نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ طلبہ کو ’ہال آف ریزیدنس کے قوائد و ضوابط اور قوانین‘ کی خلاف ورزی کرنے والی ’محدود سرگرمیوں‘ میں ملوث ہونے پر نکال دیا گیا ہے۔
تاہم ’محدود سرگرمیوں‘ کے حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبہ پر دو ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
نکالے گئے طلبہ مبینہ طور پر ہاسٹل میں بڑا گوشت پکا رہے تھے جس پر رہائش پذیر دیگر طلبہ نے ڈین کو شکایت کی۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’متنوع کمیونٹی ہونے کے ناطے ہم تمام طلبہ کے عقائد کے احترام کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ اس واقعے سے بدامنی اور بےچینی پیدا ہوئی ہے جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ میری گزارش ہے کہ اس واقعے میں ملوث طلبہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔‘
ہندو عسکریت پسند مذہبی تنظیم بجرنگ دل اور انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشاد کے کارکنوں نے بھی کالج کا دورہ کیا اور پرنسپل سے ملاقات میں طلبہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کالج ذرائع کا کہنا ہے کہ ’ہاسٹل میں رہنے والے طلبہ کے ایک گروپ نے شکایت کی تھی جس کی بنیاد پر حکام نے انکوائری کی۔ کچھ سرگرمیاں کالج کی حدود میں کرنا منع ہیں جو متعلقہ طلبہ نے کیں۔ انہیں انکوائری کے نتائج کی بنیاد پر نکال دیا گیا ہے۔‘
ذرائع نے انڈین اخبار کو تصدیق کی کہ طلبہ نے کیمپس چھوڑ دیا ہے۔