لارنس بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی
لارنس بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی
اتوار 13 اکتوبر 2024 10:31
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ افراد کئی مہینوں سے بابا صدیقی کی نگرانی کر رہے تھے (فائل فوٹو)
لارنس بشنوئی گینگ نے انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ یہ وہی گینگ ہے جس پر پنجابی سنگر سدھو موسے والا کے قتل کا الزام ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل میں تین شوٹر ملوث تھے جن میں سے دو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملزمان میں ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ گرو میل بلجیت سنگھ، اترپردیش سے 19 سالہ دھرم راج کشیپ اور یو پی سے تعلق رکھنے والے شیو کمار شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ افراد کئی مہینوں سے بابا صدیقی کی نگرانی کر رہے تھے اور ان کی رہائش گاہ و دفتر کی چھان بین کر رہے تھے۔
پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ مشتبہ افراد کو 50 ہزار روپے پیشگی رقم ادا کی گئی تھی اور قتل سے چند دن پہلے ہی انہیں اسلحہ فراہم کیا گیا تھا۔
دونوں گرفتار ملزمان اب پولیس کی تحویل میں ہیں جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ ممبئی پولیس نے سلمان خان کی رہائش گاہ کے ارد گرد بھی حفاظتی انتظامات بڑھا دیے ہیں۔
انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور سلمان خان اور شاہ رخ خان سمیت بالی وُڈ کے بے شمار ستاروں کے دوست سمجھے جانے والے بابا صدیقی کو سنیچر کو ممبئی میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔
انڈین خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق بابا صدیقی پر سنیچر کو ممبئی کے علاقے باندرا میں اُن کے بیٹے ذیشان صدیقی جو کہ قانون ساز اسمبلی کے رکن (ایم ایل اے) ہیں کے دفتر کے باہر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
بعدازاں انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے اور ہسپتال حکام کی جانب سے بھی ان کی موت کی تصدیق کر دی گئی۔
بابا ضیا الدین صدیقی معروف انڈین سیاست دان تھے اور ان کا تعق نیشنلسٹ کانگرس پارٹی (این سی پی) سے تھا۔ وہ ریاست مہاراشٹر کے واندرے مغربی ودھان سبھا کے حلقہ سے (ایم ایل اے) رہ چکے ہیں۔
وہ 1999، 2004 اور 2009 میں مسلسل تین بار ایم ایل اے منتخب ہوئے اور اس سے قبل مسلسل دو مرتبہ (1997–1992) میں میونسپل کارپوریٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بابا صدیقی کی شادی شہزین صدیقی سے ہوئی اور ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان صدیقی ہیں۔
لارنس بشنوئی کون ہے؟
لارنس بشنوئی اس وقت تہاڑ جیل میں قید ہیں، اُن پر کئی ہائی پروفائل افراد کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات اور مقدمات ہیں۔
’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق لارنس بشنوئی 12 فروری 1993 میں ہریانہ میں پیدا ہوئے تھے اور ان کے والد ایک پولیس کانسٹیبل تھے۔
تعلیم کے اعتبار سے بشنوئی ایک وکیل ہیں اور وکالت انہوں نے پنجاب پونیورسٹی سے حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد وہ غیرقانونی کارروائیوں میں ملوث رہنے لگے۔
بشنوئی کے گینگ میں پیشہ وارانہ قاتل بھی شامل ہیں اور یہ گینگ انڈیا کے متعدد علاقوں بشمول پنجاب، ہریانہ، راجستھان، دہلی اور ہمانچل پردیش سے آپریٹ کرتا ہے۔
سنہ 2009 میں کالج میں بشنوئی طلبہ سیاست میں بھی سرگرم رہے جس کے بعد ان کی تخریب کاریوں میں تیزی آئی۔
ان کا گروہ ملک کے متعدد علاقوں میں شراب خانوں، پنجابی گلوکاروں اور بااثر افراد سے بھتہ وصول کرنے میں بھی ملوث رہا ہے۔