Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریڈ کارپٹ اور 21 توپوں کی سلامی، چینی وزیراعظم کے لیے خصوصی پروٹوکول

چین کے وزیراعظم لی چیانگ 11 سال بعد 4 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے لیے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، تاہم اس موقع پر پاکستان کی جانب سے چینی وزیراعظم کو خصوصی پروٹوکول اور اہمیت دی جا رہی ہے جو سربرا اجلاس سے ایک روز پہلے ہی پاکستان پہنچے اور پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس میں شرکت کے لیے چین کے وزیراعظم لی چیانگ 11 سال بعد 4 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو نور خان ایئر بیس پر وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے کابینہ ارکان کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی جبکہ ریڈ کارپٹ پر خصوصی دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔
پاکستان آمد کے بعد چینی وزیراعظم لی چیانگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کی 23 ویں میٹنگ میں شرکت کرنے اور وزیراعظم شہبازشریف کی دعوت پر پاکستان کادورہ کرنے پربہت خوشی ہے۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ ’جیسے ہی میں جہاز سے اترا، مجھے گرم جوشی سے خوش آمدید کہا گیا، پاکستانی عوام کی گہری برادرانہ دوستی اور مہمان نوازی نے متاثر کیا، پاکستان ایک اہم ترقی پذیر ملک، ابھرتی ہوئی منڈی اور بڑا مسلم ملک ہے جب کہ پاکستان چین کا ہر موسم کا اسٹریٹجک تعاون کرنے والا ساتھی اور آہنی دوست ہے۔‘
لی چیانگ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو چینی عوام بہت پسند کرتے ہیں اور سراہتے ہیں، 73 سال میں دونوں ممالک نے مستقل اعتماد قائم رکھا اور ایک دوسرے کی حمایت کی، چین پاکستان تعلقات دوطرفہ ریاستی تعلقات کی ایک عمدہ مثال بن گئے ہیں۔
بعد ازاں چین کے وزیراعظم کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم  شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں وزرائے اعظم نے ایک دوسرے کے لیے خیرسگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف چینی وزیراعظم کو اپنے ہمراہ سلامی کے چبوترے پر لے کر گئے جہاں دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔ چینی وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے چین کے وزیراعظم کو سلامی دی۔
 چین کے وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس کے احاطہ میں یادگار کے طور پر پودا بھی لگایا۔
اس موقع پر  وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور پر  بات چیت کی۔  دونوں رہنماؤں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاک چین سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ، جو کہ باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی ہے، کو وقت کے ساتھ مزید تقویت مل رہی ہے۔

چینی وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھی وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی (فوٹو: وزیراعظم ہاؤس)

دونوں رہنماؤں نے بنیادی نوعیت کے تمام معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک فیز 2 کی اعلیٰ معیار پر ترقی کے لیے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے  باہمی سود مند، اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے صنعت، زراعت کی جدیدیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
چینی وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی بھی وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کا معزز مہمان سے تعارف کروایا۔
اس موقع پر دونوں کے درمیان طویل اور گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ بھی ہوا۔
ملاقاتوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سی پیک ورکنگ گروپ، سمارٹ کلاس روم، گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ، انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات اور مواصلات، آبی وسائل، غذائی تحفظ کے شعبہ، مشترکہ لیبارٹریوں کے قیام، ٹیلی ویژن پروگرامز کی مشترکہ پروڈکشن، کرنسی کے تبادلے اور سلامتی کے شعبے سمیت 13 شعبہ جات میں ایم او یوز سائن کیے گئے اور وزرا و سیکریٹریزی نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کا ورچوئل افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر چینی وزیراعظم نے منصوبے کی تکمیل حکومت اور پاکستان کے عوام کو مبارک باد پیش کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب اور ان کے وفد کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ بھی دیا۔

شیئر: