امریکی انتخاب: ایگزٹ پولز کیسے کیے جاتے ہیں اور یہ نتائج کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟
ایگزٹ پول میں جیسے ہی رائے دہندگان ووٹ ڈالنے کے بعد باہر نکلتے ہیں، تو ان سے پوچھا جاتا ہے کہ انھوں نے کس کو ووٹ دیا ہے۔ (فوٹو: اے پی)
ایگزٹ پولز کیسے کیے جاتے ہیں اور اور وہ الیکشن کی رات کو پولنگ مکمل ہونے اور نتائج مرتب کرنے سے پہلے ہمیں کیا بتاتے ہیں؟
امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق ایگزٹ پول ایک طرح کے سرویز کا مجموعہ ہوتی ہے۔
ایگزٹ کا مطلب باہر نکلنا ہے۔ لہذا لفظ ایگزٹ سے ہی اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ سروے ہوتا کیا ہے؟
جب ووٹر الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے بعد بوتھ سے باہر آتا ہے تو اس سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا آپ یہ بتانا چاہیں گے کہ آپ نے کس پارٹی کو یا کس امیدوار کو ووٹ دیا۔
ایگزٹ پول کرانے والی ایجنسیاں اور ادارے اپنے لوگوں کو پولنگ بوتھ کے باہر کھڑا کرتی ہیں۔ جیسے ہی رائے دہندگان ووٹ ڈالنے کے بعد باہر نکلتے ہیں، تو ان سے پوچھا جاتا ہے کہ انھوں نے کس کو ووٹ دیا ہے۔
کچھ دیگر سوالات بھی پوچھے جا سکتے ہیں، جیسے کہ آپ کا پسندیدہ امیدوار کون ہے، وغیرہ۔
عام طور پر کسی پولنگ بوتھ پر ہر دسواں ووٹر یا اگر پولنگ سٹیشن بڑا ہو تو ہر بیسویں ووٹر سے ایک سوال پوچھا جاتا ہے۔ رائے دہندگان سے حاصل ہونے والی معلومات کا تجزیہ کرکے یہ پیشگوئی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ انتخابی نتائج کیا ہوں گے۔
اس سے یہ اندازہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے کہ کون ووٹ ڈالنے کے لیے باہر آیا اور کتنے مختلف گروپون نے ووٹ کاسٹ کیے اور وہ الیکشن مہم کے دوران بڑے ایشوز کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔
رواں سال ایگزٹ پول کا سب سے پہلا نتیجہ ایسٹرن سٹینڈرڈ ٹائم (ای ایس ٹی) کے مطابق الیکشن کے دن شام پانچ بجے (پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی صبح چار بجے) رپورٹ ہوگا۔
تاہم وہ ڈیٹا جو کہ پولنگ پر اثر انداز ہو اس کو پولنگ ختم ہونے تک پبلک نہیں کیا جاتا۔
رواں سال ایگزٹ پولز ایڈیسن ریسرچ فار نیشنل الیکشن کی جانب سے میڈیا کمپنیوں کے کنسورشیم کے لیے کیا جارہا ہے۔ ان میڈیا کمپنیوں میں سی این این، اے بی سی، سی بی ایس اور این بی سی شامل ہیں۔