Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: توڑ پھوڑ کیس میں وزیراعلٰی کے پی علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری

علی امین کے خلاف توڑ پھوڑ کا مقدمہ لاہور کے تھانہ مناواں میں درج ہے۔ (فوٹو: ایکس) 
لاہور  کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
  
وارنٹ گرفتاری رنگ روڈ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر توڑ پھوڑ  کے معاملے پر درج مقدمے میں جاری کی گئی ہے۔  
توڑ پھوڑ کا مقدمہ لاہور کے تھانہ مناواں میں درج ہے۔ 
 
انسداد  دہشت گردی عدالت سے تھانہ مناواں لاہور  کے مقدمہ نمبر  4499/24 میں تفتیشی افسر نے وارنٹ گرفتاری کی استدعا کی تھی۔ 
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم مقدمہ میں تفتیش کے لیے  پیش نہیں ہوا۔ 
اس پر انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نےوارنٹ جاری کیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

احتجاج پی ٹی آئی کا جمہوری حق لیکن نو مئی کی تاریخ نہیں دہرانا چاہیے: غفور حیدری

جمیعت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو احتجاج کرنے کا آئینی اور جمہوری حق حاصل ہے لیکن نو مئی کی تاریخ نہیں دہرانا چاہیے۔ 
منگل کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں غفور حیدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو احتجاج کا حق آئین اور قانون دیتا ہے لیکن اگر کوئی نو مئی کی تاریخ دہرانا چاہتا ہے تو کیا کہا جاسکتا ہے۔ 

غفور حیدری نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ایک غیر سنجیدہ انسان ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

اس پر ان سے سوال ہوا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ نو مئی کے ذمہ دار تحریک انصاف ہے تو غفور حیدری نے  جواب دیا کہ ’کچھ ظاہر ہے جو کچھ ہوا وہ پی ٹی آئی نے کیا۔‘
’پی ٹی آئی آئین کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرتی ہے تو یہ اس کا حق ہے۔ نو مئی کو احتجاج تھا یا جو تھا، وہ نا پسندیدہ عمل تھا۔‘
غفور حیدری نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ایک غیر سنجیدہ انسان ہے۔ ’ ریاست کی اہم پوسٹ پر بیٹھ کر مار دھاڑ کی باتیں کرتا ہے،  اس سے علی امین گنڈاپور کی سنجیدگی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔‘
اس سوال پر کہ پی ٹی آئی نے جے یو آئی سے رابطہ کیا تھا تو ان کا جواب تھا کہ ’وہ اپنے پلیٹ فارم پر احتجاج کر رہے ہیں ہم سے کیوں وہ رابطہ کریں گے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پنجاب کے لوگوں کی پی ٹی آئی کے فساد میں کوئی دلچسپی نہیں: عظمیٰ بخاری

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کے احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ پنجاب کے لوگوں کی ان کے فساد میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔‘
عظمیٰ بخاری نے منگل کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’سب سے زیادہ تکلیف پنجاب کے ایم این ایز اور ایم پی ایز پر ہے جن کو بلا کر بات تک نہیں کرنے دی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پنجاب کے عوام نے ان کی کسی بھی کال کا جواب نہیں دیا۔ یہاں عام آدمی کے مسائل اس کی دہلیز پر حل ہو رہے ہیں اس لیے پنجاب کے لوگ باہر نہیں نکلیں گے۔‘
عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مبینہ آڈیو ٹیپ بھی چلائی جس میں وہ پارٹی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو احتجاج سے متعلق ہدایات دے رہی ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’ کل ایک غیرسیاسی خاتون کی آڈیو آئی ہے۔ یہ ایک ریمونٹ کنٹرول کے ذریعے وزیر اعظم کو چلارہی تھی۔ آج وہ ٹارگٹ دے رہی ہے کہ ایم این اے اور ایم پی اے بندے لے کر آئے۔ سیاست میں حصہ لینا اور کسے کہتے ہیں؟‘
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’کے پی کے میں سکیورٹی فورسز پر حملے ہو رہے ہیں اور دوسری جانب وہاں کا وزیراعلیٰ الجہاد الجہاد کے نعرے لگا رہا ہے۔ چوبیس نومبر کسی پلاننگ کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ اگر گنڈاپور اس مرتبہ اسلام آباد پہنچ گئے تو وہ 34 اضلاع سے گزر کر واپس پشاور پہنچیں گے۔‘

شیئر: